کرناٹک کے ضلع گلبرگہ میں لاک ڈون سے پیاز کے کاشتکار پریشانیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ اچھی فصل ہو نے کے باوجود کسان اسے منڈی میں نہیں پہنچا پا رہے ہیں۔ ایسے میں کسانوں کی ساری محنت پر پانی پھرتا ہوا دکھائی دے رہا ہے اور کسان ایسی حالت میں خودکشی کرنے پر مجبور ہیں۔
واضح ہو کہ گذشتہ دنوں گلبرگہ کے ایک کسان نے اپنی تربوز کی فصل فروخت نہ ہونے سے اپنے کھیت میں خودکشی کر لی تھی۔
گلبرگہ میں اس سال پیاز کی زبردست پیداوار ہوئی ہے لیکن کسان اسے منڈی تک نہیں پہنچا پا رہے ہیں اور کسانوں کا الزام ہے کہ حکومت کی جانب سے بھی ان کی پیداوار کو خریدا نہیں جا رہا ہے ایسے میں ان کی فصل برباد ہو جائے گی اور ان کی پوری پونجی اور محنت ضائع ہو جائے گی۔ کسانوں کا مطالبہ ہے کہ ان کی فصل کو حکومت منڈی تک پہنچانے کا کام کرے، کیونکہ لاک ڈاؤن کے باعث بازار بند ہے لیکن ضروری اشیاء کے لئے سامان کی فراہمی کی جا رہی ہے۔
سی پی آئی یم کے ضلع سکریٹری شرن بسپا نے کہا ہے کہ رٹکل دیہات کے کسان سنجو کمار شنکر رونے دو ایکڑ زمین پر پیاز کی کاشت کی اور اچھی فصل ہوئی ہے لیکن کورونا وائرس کے خوف کے سبب ضلع بھر میں لاک ڈون اور حکم امتناع لگنے کے پیش نظر وہ مارکیٹ پہنچنے سے قاصر ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ علاقے میں کچھ ہی کا شتکار اس طرح کی کاشت کر تے ہیں۔ حکومت ان کی مدد کے لئے آگے آئے۔
کسانوں کا کہنا ہے کہ وہ منڈی تک نہیں پہنچ پا رہے ہیں ایسے میں حکومت کو ان کی پیداوار کو خرد لینا چاہئے تاکہ پیاذ برباد ہونے سے بچ جائے اور انہیں بھی مناسب قیمت حاصل ہو۔