بنگلور: کرناٹک گرام پنچایت انتخابات سے قبل ریاست کی تین بڑی پارٹیاں کانگریس، بی جے پی اور جنتادل سیکولر اپنی کامیابی کا دعوی کررہی تھیں لیکن انتخابی نتائج ان کے برعکس رہا۔
انتخابات میں عوام نے مسلم قیادت والی سوشل ڈیموکریٹک پارٹی(ایس ڈی پی آئی) اور ویلفیئر پارٹی کرناٹک کو کامیابی سے ہمکنار کیا۔
ریاست کے 70ہزار سے زائد گرام پنچایت کی سیٹوں کے لیے انتخابات کے نتائج میں بی جے پی نے 27075سیٹیں جیت کر سب سے بڑی پارٹی بن گئی ، کانگریس 25869سیٹیں جیت کر دوسری، جے ڈی ایس 15917سیٹوں پر جیت درج کرکے تیسری پارٹی بنی، ایس ڈی پی آئی اور ڈبلیو پی آئی نے شاندار مظاہرہ کرتے ہوئے 269سیٹوں پر جیت درج کی ، جبکہ 8074 امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہوئے۔ انتخابات میں تقریباً 222824 امیدواروں نے حصہ لیا۔
ایس ڈی پی آئی کی حمایت یافتہ امیدواروں میں سے 225 امیدواروں نے کامیابی حاصل کی جبکہ ڈبلیو پی آئی کی حمایت یافتہ امیدواروں میں سے 44 امیدواروں نے اپنے نام جیت درج کی۔
انتخابی نتائج کے بعد سوشل ڈیموکریٹک پارٹی نے ایک بیان میں کہا کہ ان کی حمایتی امیدواروں نے تین پنچایتوں میں اکثریت حاصل کی ہے جبکہ 10 سے زیادہ گرام پنچایتوں میں ان کی کردار فیصلہ کن تھی۔
واضح رہے کہ ایس ڈی پی آئی نے کل 485 امیدواروں کو انتخابی میدان میں اتارا تھا۔
ایس ڈی پی آئی نے کہا کہ کامیاب امیدواروں میں سے 20 فیصد امیدواروں کا تعلق دلت سماج سے ہے جبکہ 50 فیصد سے زائد خواتین امیدوار ہیں۔
ایس ڈی پی آئی کے ذمہ دار نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ گرام پنچایت انتخابات میں ان کی پارٹی نے 300 فیصد سے زیادہ کامیابی حاصل کی ہے۔'
ویلفیئر پارٹی کرناٹک کے صدر ایڈووکیٹ طاہر حسین نے بتایا کہ ریاست بھر کے 9 اضلاع میں ان کی پارٹی کے کل 44 امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ہے۔'