ETV Bharat / city

ٓٓآئی ایم اے بدعنوانی معاملہ: منصور خان کو ہائی کورٹ سے ضمانت

author img

By

Published : Feb 4, 2021, 10:29 PM IST

آئی مانیٹری ایڈوائزری (آئی ایم اے) کے سربراہ منصور خان کی خرابیء صحت کی بنیاد پر ہائی کورٹ نے 12 فروری تک ان کی ضمانت کو منظوری دی ہے۔

ima multi crore ponzi prime accused mansoor khan
آئی ایم اے سربراہ منصور خان

آئی مانیٹری ایڈوائزری (آئی ایم اے) کے سربراہ منصور خان بدعنوانی کے معاملے میں گزشتہ تقریباً ایک برس سے بنگلورو سینٹرل جیل میں ہیں، جس کی آج ہائی کورٹ نے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

آئی مانیٹری ایڈوائزری (آئی ایم اے) ریاست کرناٹک میں بدعنوانی کا ایک بڑا معاملہ ہے جس میں منصور خان نام کے شخص نے حلال سرمایہ کاری کے نام پر کم و بیش ایک لاکھ افراد کے ساتھ 3000 کروڑ روپیوں کی دھوکہ دہی کیا تھا۔

واضح رہے کہ آئی ایم اے کے معاملے میں سی بی آئی کی جانچ جاری ہے۔ اس معاملے میں اینفورسمینٹ ڈائریکٹریٹ اور ایس آئی ٹی کی جانب سے تحقیقات کے دوران آئی ایم اے کی تقریباً 4.5 سو کروڑ مالیت کی جائدادوں کو ضبط کیا تھا اور سی بی آئی نے بھی تحقیقات کے دوران متعدد افسران کو حراست میں لیا تھا۔

آئی ایم اے کے پورے معاملے می سی بی آئی نے 3 کیسز دائر کیے تھے۔ ان میں اس کمپنی کے سربراہ منصور خان کو پہلے ہی ضمانت مل چکی تھی اور اب صحت کے خراب ہونے کی بنیاد پر ہائی کورٹ نے 12 فروری تک منصور خان کی ضمانت کو منظوری دی ہے۔ حالانکہ کامپیٹینٹ اتھارٹی کی جانب سے آئی ایم اے کے متاثرین سے کلیم فارمز حاصل کیے گیے ہیں کہ ان کا سرمایہ انہیں واپس لوٹایا جاسکے۔ لیکن اب دیکھنا یہ ہوگا کہ پونزی اسکیم کے کلیدی ملزم کی رہائی کے بعد یہ معاملہ کیا رخ لیتا ہے۔

آئی مانیٹری ایڈوائزری (آئی ایم اے) کے سربراہ منصور خان بدعنوانی کے معاملے میں گزشتہ تقریباً ایک برس سے بنگلورو سینٹرل جیل میں ہیں، جس کی آج ہائی کورٹ نے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

آئی مانیٹری ایڈوائزری (آئی ایم اے) ریاست کرناٹک میں بدعنوانی کا ایک بڑا معاملہ ہے جس میں منصور خان نام کے شخص نے حلال سرمایہ کاری کے نام پر کم و بیش ایک لاکھ افراد کے ساتھ 3000 کروڑ روپیوں کی دھوکہ دہی کیا تھا۔

واضح رہے کہ آئی ایم اے کے معاملے میں سی بی آئی کی جانچ جاری ہے۔ اس معاملے میں اینفورسمینٹ ڈائریکٹریٹ اور ایس آئی ٹی کی جانب سے تحقیقات کے دوران آئی ایم اے کی تقریباً 4.5 سو کروڑ مالیت کی جائدادوں کو ضبط کیا تھا اور سی بی آئی نے بھی تحقیقات کے دوران متعدد افسران کو حراست میں لیا تھا۔

آئی ایم اے کے پورے معاملے می سی بی آئی نے 3 کیسز دائر کیے تھے۔ ان میں اس کمپنی کے سربراہ منصور خان کو پہلے ہی ضمانت مل چکی تھی اور اب صحت کے خراب ہونے کی بنیاد پر ہائی کورٹ نے 12 فروری تک منصور خان کی ضمانت کو منظوری دی ہے۔ حالانکہ کامپیٹینٹ اتھارٹی کی جانب سے آئی ایم اے کے متاثرین سے کلیم فارمز حاصل کیے گیے ہیں کہ ان کا سرمایہ انہیں واپس لوٹایا جاسکے۔ لیکن اب دیکھنا یہ ہوگا کہ پونزی اسکیم کے کلیدی ملزم کی رہائی کے بعد یہ معاملہ کیا رخ لیتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.