ETV Bharat / city

آئی ایم اے فراڈ کیس کا اہم ملزم منصور خان گرفتار - ڈسکور اسلام ایجوکیشن ٹرست

آئی ایم اے پونزی دھوکہ دہی کے معاملہ میں گزشتہ ایک ماہ میں اسپیشل انسویسٹی گیشن ٹیم (ایس آئی ٹی) نے کئی افراد کو حراست میں لیا ہے۔

آئی ایم  اے کے بانی منصور خان کو گرفتار کیا گیا
author img

By

Published : Jul 19, 2019, 8:54 AM IST

Updated : Jul 19, 2019, 10:49 AM IST


آئی ایم اے کے بانی منصور خان کو کروڑوں روپے کے مالی دھوکہ دہی کے الزام میں جمعہ کی صبح دہلی کے اندرا گاندھی انٹرنیشنل ایرپورٹ پر گرفتار کیا گیا ہے۔

آئی ایم  اے کے بانی منصور خان کو گرفتار کیا گیا
آئی ایم اے کے بانی منصور خان کو گرفتار کیا گیا

اطلاعات کے مطابق منصور خان کو اسپیشل انسویسٹی گیشن ٹیم (ایس آئ ٹی) اور ڈائریکٹریٹ آف انفورسمنٹ (ای ڈی) کی مشترکہ کسٹڈی میں پیش کیا جائے گا۔

آئی ایم اے پونزی دھوکہ دہی کے معاملہ میں گزشتہ ایک ماہ میں اسپیشل انسویسٹی گیشن ٹیم (ایس آئی ٹی) نے کئی افراد کو حراست میں لیا ہے۔

گزشتہ روز اس معاملے میں ڈسکور اسلام ایجوکیشن ٹرست کے سربراہ مولوی عمر شریف کو آئی ایم اے کمپنی کی تشہیر کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ انھیں 22 جوالائی تک پولیس کسٹڈی میں رکھا جا ئے گا۔

مولوی عمر شریف پر الزام ہے کہ انھوں نے نہ صرف آئی ایم اے کے کاروباری نظام کو جائز ٹھہرایا بلکہ اس کے 'پونزی' نہ ہونے کے بھی دلیلں دی تھیں۔

بنگلورؤ میں عمر شریف اور منصور خان کے درمیان نہایت ہی قریبی تعلقات تھے۔ مولوی عمر شریف نے آئی ایم اے کمپنی کے فروغ کے لیے کام کیا ہے۔

پچھلے سال حکومت کرناٹک کی جانب سے ایک پبلک نوٹس مقامی اخبار میں شائع کی گئی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ آئی ایم اے کمپنی کا کاروبار ناجائز اور غیر قانونی ہے، لہذا عوام الناس اس بات سے آگاہ رہیں۔

اس نوٹس کی اشاعت کے بعد مولوی عمر شریف نے منصور خان کا انٹرویو کیا اور آئی ایم اے کے کارروبار کو درست ٹھہرایا۔

مولوی عمر شریف
مولوی عمر شریف

مولوی عمر شریف کی اس طرح تشہیر نے عوام میں امید جگائی کہ یہ آئی ایم اے میں سرمایہ کاری بھروسہ مند ہے۔

مولوی عمر شریف پر الزام ہے آئی ایم اے کی تشہر کے عوض انھوں نے منصور خاں سے اپنے اسکول کے لیے ایک لیولینڈ بس اور 60 لاکھ روپے لیے۔

مولوی عمر شریف نے اپنے یوٹیوب چینل پر آئی ایم اے کے کاروباری نظام کو پونزی نہ ہونے اور صحیح و جائز ٹھیرانے کی کوشش کرتا رہا۔

واضح رہے کہ ریزرو بینک آف انڈیا نے آئی ایم اے کمپنی کے کاروباری نظام کو پونزی بتایا اور حکومت کرناٹکا نے اس نظام کو ناجائز ٹھہرایا لیکن عمر شریف نے اپنے کئی عدد ویڈیوز میں ان حقائق کو کلی طور پر رد کیا اور آئی ایم اے کو درست ٹھہرایا۔


آئی ایم اے کے بانی منصور خان کو کروڑوں روپے کے مالی دھوکہ دہی کے الزام میں جمعہ کی صبح دہلی کے اندرا گاندھی انٹرنیشنل ایرپورٹ پر گرفتار کیا گیا ہے۔

آئی ایم  اے کے بانی منصور خان کو گرفتار کیا گیا
آئی ایم اے کے بانی منصور خان کو گرفتار کیا گیا

اطلاعات کے مطابق منصور خان کو اسپیشل انسویسٹی گیشن ٹیم (ایس آئ ٹی) اور ڈائریکٹریٹ آف انفورسمنٹ (ای ڈی) کی مشترکہ کسٹڈی میں پیش کیا جائے گا۔

آئی ایم اے پونزی دھوکہ دہی کے معاملہ میں گزشتہ ایک ماہ میں اسپیشل انسویسٹی گیشن ٹیم (ایس آئی ٹی) نے کئی افراد کو حراست میں لیا ہے۔

گزشتہ روز اس معاملے میں ڈسکور اسلام ایجوکیشن ٹرست کے سربراہ مولوی عمر شریف کو آئی ایم اے کمپنی کی تشہیر کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ انھیں 22 جوالائی تک پولیس کسٹڈی میں رکھا جا ئے گا۔

مولوی عمر شریف پر الزام ہے کہ انھوں نے نہ صرف آئی ایم اے کے کاروباری نظام کو جائز ٹھہرایا بلکہ اس کے 'پونزی' نہ ہونے کے بھی دلیلں دی تھیں۔

بنگلورؤ میں عمر شریف اور منصور خان کے درمیان نہایت ہی قریبی تعلقات تھے۔ مولوی عمر شریف نے آئی ایم اے کمپنی کے فروغ کے لیے کام کیا ہے۔

پچھلے سال حکومت کرناٹک کی جانب سے ایک پبلک نوٹس مقامی اخبار میں شائع کی گئی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ آئی ایم اے کمپنی کا کاروبار ناجائز اور غیر قانونی ہے، لہذا عوام الناس اس بات سے آگاہ رہیں۔

اس نوٹس کی اشاعت کے بعد مولوی عمر شریف نے منصور خان کا انٹرویو کیا اور آئی ایم اے کے کارروبار کو درست ٹھہرایا۔

مولوی عمر شریف
مولوی عمر شریف

مولوی عمر شریف کی اس طرح تشہیر نے عوام میں امید جگائی کہ یہ آئی ایم اے میں سرمایہ کاری بھروسہ مند ہے۔

مولوی عمر شریف پر الزام ہے آئی ایم اے کی تشہر کے عوض انھوں نے منصور خاں سے اپنے اسکول کے لیے ایک لیولینڈ بس اور 60 لاکھ روپے لیے۔

مولوی عمر شریف نے اپنے یوٹیوب چینل پر آئی ایم اے کے کاروباری نظام کو پونزی نہ ہونے اور صحیح و جائز ٹھیرانے کی کوشش کرتا رہا۔

واضح رہے کہ ریزرو بینک آف انڈیا نے آئی ایم اے کمپنی کے کاروباری نظام کو پونزی بتایا اور حکومت کرناٹکا نے اس نظام کو ناجائز ٹھہرایا لیکن عمر شریف نے اپنے کئی عدد ویڈیوز میں ان حقائق کو کلی طور پر رد کیا اور آئی ایم اے کو درست ٹھہرایا۔

Intro:آئ. ایم. اے دھوکہ دہی معاملہ: ایس. آئ. ٹی نے مولوی عمر شریف ہراست میں لیا


Body:آئ. ایم. اے دھوکہ دہی معاملہ: ایس. آئ. ٹی نے مولوی عمر شریف ہراست میں لیا

بنگلور: آئ. یم. اے پونزی دھوکہ دہی کے معاملہ میں پچھلے ایک ماہ میں ایس. آئ. ٹی نے کئی افراد کو ہراست میں لیا ہے. اس سلسلے میں مولوی عمر شریف جو کہ ایک ادارہ "ڈائٹ" ڈسکور اسلام ایجوکیشن ٹرست کے سربراہ ہیں کو آئ. ایم. اے کمپنی کی تشریح کے الزام میں 22 جولائی تک پولیس کسٹڈی میں سومپا گیا ہے.

واضح رہے کہ مولوی عمر شریف نے آئ. ایم. اے کے سرغنہ منصور خان کے ملک چھوڑ بھاگ جانے کے بعد بھی ان کی تعریف کرتے رہے، انہوں نے نہ صرف آئ. آی.ایم. اے کے کاروباری نظام کو نہ صرف جائز ٹھہرایا بلکہ اس کے 'پونزی' نہ ہونے کے بھی کئی دلیلیں دیں.

عمر شریف اور منصور خان کے نہایت ہی قریب تعلقات تھے. مولوی عمر شریف نے آئ. ایم. اے کمپنی کی خوب تشریح کی ہے. پچھلے سال حکومت کرناٹکا کی جانب سے ایک پبلک نوٹس نامی اخبارات میں شائع کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ آئ. ایم. اے کمپنی کا کاروبار ناجائز ہے لہذا عوام الناس اس بات سے آگاہ رہیں. اس نوٹس کے کی اشاعت کے بعد مولوی عمر شریف حرکت میں آئے، منصور خان کا انٹرویو کروایا، اے یوٹیوب میں نشر کیا جس میں یہ بات عیاں کرنے کی کوشش کی گئی کہ آئ. ایم. اے ایک صحیح کاروبار ہے اور یہ نوٹسس کا منشہ بلیک کرنا ہے. مولوی عمر شریف کی اس طرح کی باتیں آئ. ایم. اے کے سرمایہ کاروں میں کہیں نہ کہیں اس بات کا بھروسہ دلایا کہ یہ کمپنی غلط نہیں ہے اور ان کا سرمایہ محفوظ ہے.

مولوی عمر شریف پر یہ الزام ہے کہ انہوں نے اپنے اسکول کے لئے آی. ایم. آی سے ایک لیولینڈ بس تحفے میں لی اور 60 لاکھ روپے کی رقم انہوں نے منصور خان سے لی.

مولوی عمر شریف نے اپنے یوٹیوب چینل پر آئ. ایم. اے کے کاروباری نظام کو پونزی نہ ہونے اور صحیح و جائز ہونے کے کئی ناقابل اعتماد نظریات پیش کئے.

ریزرو بینک آف انڈیا نے آئ. ایم. اے کمپنی کے کاروباری نظام کو پونزی بتایا اور حکومت کرناٹکا نے اس نظام کو ناجائز ٹھہرایا لیکن عمر شریف نے اپنے کئی عدد وڈیوز میں ان حقائق کو کلی طور پر رد کیا اور آئ. ایم. اے کو درست ٹھہرایا.



Conclusion:
Last Updated : Jul 19, 2019, 10:49 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.