کرناٹک وقف بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر محمد یوسف کے انتقال کے بعد متولی ضمرے میں ابھی انتخابات ہونے باقی ہیں اور اسی بیچ چئیرمین کے عہدے کے لئے کانگریس کے سینئر ارکان کے علاوہ بی جے پی کی جانب سے نامزد ارکان بھی ریس میں لگے ہویے ہیں اور کہا جارہا ہے کہ ریاض خان کی بورڈ میں تقرری پر ہائ کورٹ کے روک لگانے سے بی جے پی کے ممکنہ چئیرمین کے امیدوار کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔
اس معاملے کے متعلق بات کرتے ہوئے وقف پروٹیکشن جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے سیکرٹری محمد الیاس نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انہوں نے بی جے پی حکومت کی جانب سے ایڈووکیٹ ریاض خان کی تقرری کے طریقہ کار کو "رٹ پیٹیشن" کے ذریعے یہ کہہ کر چیلنج کیا تھا کہ ریجنل کمشنر نے مذکورہ رکن کی تقرری پر اعتراض کرنے والے تمام افراد کو اپنا موقف رکھنے کا موقع نمدئے بغیر نامزدگی کے عمل کو پورا کیا تھا، تاہم ہائی کورٹ نے ریاض خان کی نامزدگی پر روک لگادی ہے۔
محمد الیاس نے بتایا کہ بار کونسل کے سابق ممبر ریاض خان کرناٹک وقف بورڈ کے چیئرمین بھی رہ چکے ہیں اور ان پر سینکڑوں ایکڑ اوقافی جائیدادوں کو ناجائز طور پر دینے کے الزامات ہیں اور یہ کریمنل کیسز کورٹز میں ذیر سماعت ہیں۔
محمد الیاس نے بتایا کہ ریاض خان کی غیر قانونی طور پر کی گئی نامزدگی بی جے پی کی سازش رہی، جس کے ذریعے وہ مسلمانوں کے ادارہ وقف بورڈ پر قبضہ چاہتی ہے۔