بنگلور: پینل ڈسکشن میں دانشوران نے مرکزی حکومت کی جانب سے نافذ کردہ چند پالیسیوں جیسے ڈی مانٹائزیشن، کشمیر میں آرٹیکل 370 کی منسوخی، جی ایس ٹی کے نفاذ کو غیر ضروری و عوام مخالف ٹھہرایا۔
اس موقع پر پروفیسر نرسمہیہ نے بتایا کہ برسر اقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت سے اختلاف رائے رکھنے والوں پر سیڈیشن اور انسداد دہشت گردی قانون یو اے پی اے کا بے تحاشہ غلط استعمال کر رہی ہے اور غیر ضروری طور پر سی اے اے اور این پی آر و این آر سی جیسے قوانین کا نفاذ کر رہی ہے۔
اس موقع پر فورم فار ڈیموکریسی اینڈ کمیونل ایمیٹی کی نائب صدر کاتیانی چامراج نے کہا کہ ملک کی جمہوریت کو درپیش خطرات سے لڑنے کے لیے دانشوران متحد ہوکر اٹھ کھڑے ہوں اور ایک عوامی تحریک چلائیں۔