ETV Bharat / city

معروف مجاہد آزادی ایچ ایس ڈورے سوامی کا دل کا دورہ پڑنے سے موت

author img

By

Published : May 26, 2021, 10:24 PM IST

بنگلور: 104 سالہ گاندھی کے نظریہ کو پروان چرھانے والے، ناانصافی کے خلاف جدوجہد کی مثال اور انصاف کے لئے ہمیشہ کھڑے ہونے والے مجاہد آزادی ایچ ایس ڈورے سوامی آج سہ پہر جے دیوا ہسپتال میں دل کا دورہ پڑنے سے مالک حقیقی سے جا ملے۔

Famous freedom fighter HS DoreSwamy dies of heart attack
نامور مجاہد آزادی ایچ ایس ڈورے سوامی کا دل کا دورہ سے موت

کچھ ایام قبل ڈورے سوامی کو جے دیوا انسٹیٹیوٹ آف کارڈی ویسکولر سائنسز اینڈ ریسرچ میں داخل کیا گیا تھا۔ ڈورے سوامی کو سانس لینے میں دشواری و کھانسی اور سردی کی شکایت کے بعد کووڈ ۔19 مثبت پائے گئے تھے۔ انہوں نے کووڈ وائرس سے کامیابی کے ساتھ مقابلہ کیا تھا اور انہیں 12 مئی کو جے دیوا اسپتال سے ڈسچارج بھی کردیا گیا تھا۔

تاہم، کچھ دنوں بعد، انہیں بے چینی کی شکایت ہوئی اور انہیں 14 مئی کو دوبارہ ہسپتال میں داخل کردیا گیا۔ جے دیوا ہسپتال کے ذرائع کے مطابق سوامی کو کووڈ مثبت پایا گیا۔

چند ایام قبل جب انہیں ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا تو انہوں نے کہا تھا کہ مجھے کسی بیڈ کی ضرورت نہیں کہ میری عمر 104 سال ہوچکی ہے اور اس بیڈ کو کسی ضرورتمند کو دے دیا جائے۔ ہسپتال کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ ڈورے سوامی نے بار بار کہا کہ انہیں گھر بھیج دیا جائے تاکہ ایک اور محتاج مریض کا ہسپتال میں علاج کیا جاسکے، تاہم وہ علاج کے دوران ڈاکٹروں کے مشوروں پر عمل پیرا تھے۔

ہسپتال کے ڈاکٹر منجوناتھ نے بتایا کہ وزیر اعلی بی ایس یدیورپا سمیت متعدد نمایاں شخصیات نے مجاہد آزادی ڈورے سوامی کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا ہے۔

یاد رہے کہ سوامی نے اپنی آخری سانس تک ناانصافی کے خلاف نہ صرف آواز اٹھائی بلکہ جب کبھی بھی حکومتوں کی جانب سے بنائے گئے عوام مخالف پالیسیاں بنائی جاتی اور سماجی تنظیموں کی جانب سے احتجاج منعقد کئے جاتے وہ صف اول میں ہوتے اور حکومتوں کی تنبیہ کرتے نظر آتے۔

ملک کے مسائل چاہے وہ سی اے اے یا این ار سی ہو یا آرٹیکل 370 کی منسوخی، ڈورے سوامی نے ہمیشہ ایسے اقدام کے خلاف آواز اٹھائی۔

کچھ ایام قبل ڈورے سوامی کو جے دیوا انسٹیٹیوٹ آف کارڈی ویسکولر سائنسز اینڈ ریسرچ میں داخل کیا گیا تھا۔ ڈورے سوامی کو سانس لینے میں دشواری و کھانسی اور سردی کی شکایت کے بعد کووڈ ۔19 مثبت پائے گئے تھے۔ انہوں نے کووڈ وائرس سے کامیابی کے ساتھ مقابلہ کیا تھا اور انہیں 12 مئی کو جے دیوا اسپتال سے ڈسچارج بھی کردیا گیا تھا۔

تاہم، کچھ دنوں بعد، انہیں بے چینی کی شکایت ہوئی اور انہیں 14 مئی کو دوبارہ ہسپتال میں داخل کردیا گیا۔ جے دیوا ہسپتال کے ذرائع کے مطابق سوامی کو کووڈ مثبت پایا گیا۔

چند ایام قبل جب انہیں ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا تو انہوں نے کہا تھا کہ مجھے کسی بیڈ کی ضرورت نہیں کہ میری عمر 104 سال ہوچکی ہے اور اس بیڈ کو کسی ضرورتمند کو دے دیا جائے۔ ہسپتال کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ ڈورے سوامی نے بار بار کہا کہ انہیں گھر بھیج دیا جائے تاکہ ایک اور محتاج مریض کا ہسپتال میں علاج کیا جاسکے، تاہم وہ علاج کے دوران ڈاکٹروں کے مشوروں پر عمل پیرا تھے۔

ہسپتال کے ڈاکٹر منجوناتھ نے بتایا کہ وزیر اعلی بی ایس یدیورپا سمیت متعدد نمایاں شخصیات نے مجاہد آزادی ڈورے سوامی کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا ہے۔

یاد رہے کہ سوامی نے اپنی آخری سانس تک ناانصافی کے خلاف نہ صرف آواز اٹھائی بلکہ جب کبھی بھی حکومتوں کی جانب سے بنائے گئے عوام مخالف پالیسیاں بنائی جاتی اور سماجی تنظیموں کی جانب سے احتجاج منعقد کئے جاتے وہ صف اول میں ہوتے اور حکومتوں کی تنبیہ کرتے نظر آتے۔

ملک کے مسائل چاہے وہ سی اے اے یا این ار سی ہو یا آرٹیکل 370 کی منسوخی، ڈورے سوامی نے ہمیشہ ایسے اقدام کے خلاف آواز اٹھائی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.