کانگریس اور جے ڈی ایس کے سترہ باغی ارکان اسمبلی کی جانب سے دی گئی عرضیوں کی سماعت کے بعد عدالت عظمی نے 25 اکتوبر کو فیصلہ محفوظ کردیا تھا، جس کا فیصلہ آج سنایا جائے گا۔
کانگریس اور جے ڈی ایس کی سابقہ حکومت کے تحریک اعتماد کے موقع پر حاضر نہیں ہونے پر اس وقت کے اسپیکر نے ان 17 ارکان کو (جوکانگریس اور جے ڈی ایس سے تعلق رکھتے تھے) نااہل قرار دیا۔ تاہم عددی طاقت کو ثابت نہیں کرنے پر کانگریس ،جے ڈی ایس مخلوط حکومت گرگئی تھی جس کے بعد بی جے پی نے حکومت تشکیل دی۔
کرناٹک میں ان 17 اسمبلی حلقوں میں سے 15 حلقوں میں ضمنی انتخابات منعقد ہونے جارہے ہیں جس کے لیے امیدواروں کو 18 نومبر تک اپنا پرچہ نامزدگی داخل کرنا ہے۔
اس سلسلہ میں نااہل ارکان اسمبلی نے عدالت میں اپنا موقف پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ انھیں استعفی دینے کا حق حاصل ہے جبکہ اسپیکر کا اقدام انتقام تھا۔
دوسری جانب کرناٹک کانگریس کی وکالت کررہے کپل سبل نے کہا کہ اسپیکر اسمبلی کا سربراہ ہوتا ہے اور اس معاملے میں اسپیکر نے اپنے اختیارات کا استعمال کیا تھا جس پر سوال نہیں کیا جاسکتا۔