ETV Bharat / city

کرناٹک: آئے دن خود کشی کے واقعات میں اضافہ - ای ٹی وی بھارت

خودکشی کرنے والے افراد بیشتر ذہنی تناؤ کے شکار ہوتے ہیں، گھر والوں کو ہمیشہ ان پر نظر رکھنا چاہئے، احتیاطی اقدامات کے طور پر زہریلی چیزوں کو ان سے دور رکھیں اور ایسے لوگوں کو اکیلا نہ چھوڑیں۔

کرناٹک: آئے دن خود کشی کے واقعات میں اضافہ
کرناٹک: آئے دن خود کشی کے واقعات میں اضافہ
author img

By

Published : Jun 25, 2020, 8:09 PM IST

ریاست کرناٹک میں آئے دن خود کشی کے واقعات میں اضافہ ہونے کی وجہ سے لوگوں میں مایوسی دیکھی جارہی ہے۔

کرناٹک: آئے دن خود کشی کے واقعات میں اضافہ

خودکشی کے واقعات میں تمام طبقات اور ہر عمر کے لوگ پائے جا رہے ہیں اسی سلسلے میں شہر یادگیر کے ماہر نفسیات ڈاکٹر امیش نے ای ٹی وی بھارت کو بتا یا کہ' ہمارے ملک میں 17 فیصد لوگ خود کشی کر رہے ہیں، ذہنی دباؤ کی وجہ سے مختلف قسم کے مسائل پیدا ہوتے ہیں، ذہنی دباؤ میں اضافہ ہونے کے وجوہات میں گھریلو جھگڑے، کاروبار میں نقصان، پیسے کا لین دین و دیگر شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈپریشن میں اضافے کی وجہ سے لوگ خودکشی جیسے اقدامات بھی کرتے ہیں اور خودکشی کرنے والے اکثر لوگ اپنے قریب کے لوگوں کے مرنے کی باتیں کرتے ہیں۔ نوٹ لکھتے ہیں ڈائری لکھتے ہیں۔

ایسے وقت میں گھر والوں کو چاہیے کہ وہ احتیاطی اقدامات کے طور پر زہریلی چیزوں کو ان سے دور رکھیں اور ایسے لوگوں کو اکیلا نہ چھوڑیں ان پر نظر رکھیں۔

جتنی جلدی ہوسکے ڈاکٹر سے رجوع کر اس کا علاج کروائیں ڈپریشن کے مریض چھ ماہ کے علاج سے ٹھیک ہوجاتے ہیں ڈاکٹر امیش نے کہا کہ جس طرح ہماری جسمانی بیماریاں ہوتی ہیں اسی طرح ڈپریشن ایک ذہنی دباؤ اور ایک ذہنی بیماری ہےاس کا وقت پر علاج ہونا ضروری ہے نہیں تو آگے چل کر یہ مرض جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔

ریاست کرناٹک میں آئے دن خود کشی کے واقعات میں اضافہ ہونے کی وجہ سے لوگوں میں مایوسی دیکھی جارہی ہے۔

کرناٹک: آئے دن خود کشی کے واقعات میں اضافہ

خودکشی کے واقعات میں تمام طبقات اور ہر عمر کے لوگ پائے جا رہے ہیں اسی سلسلے میں شہر یادگیر کے ماہر نفسیات ڈاکٹر امیش نے ای ٹی وی بھارت کو بتا یا کہ' ہمارے ملک میں 17 فیصد لوگ خود کشی کر رہے ہیں، ذہنی دباؤ کی وجہ سے مختلف قسم کے مسائل پیدا ہوتے ہیں، ذہنی دباؤ میں اضافہ ہونے کے وجوہات میں گھریلو جھگڑے، کاروبار میں نقصان، پیسے کا لین دین و دیگر شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈپریشن میں اضافے کی وجہ سے لوگ خودکشی جیسے اقدامات بھی کرتے ہیں اور خودکشی کرنے والے اکثر لوگ اپنے قریب کے لوگوں کے مرنے کی باتیں کرتے ہیں۔ نوٹ لکھتے ہیں ڈائری لکھتے ہیں۔

ایسے وقت میں گھر والوں کو چاہیے کہ وہ احتیاطی اقدامات کے طور پر زہریلی چیزوں کو ان سے دور رکھیں اور ایسے لوگوں کو اکیلا نہ چھوڑیں ان پر نظر رکھیں۔

جتنی جلدی ہوسکے ڈاکٹر سے رجوع کر اس کا علاج کروائیں ڈپریشن کے مریض چھ ماہ کے علاج سے ٹھیک ہوجاتے ہیں ڈاکٹر امیش نے کہا کہ جس طرح ہماری جسمانی بیماریاں ہوتی ہیں اسی طرح ڈپریشن ایک ذہنی دباؤ اور ایک ذہنی بیماری ہےاس کا وقت پر علاج ہونا ضروری ہے نہیں تو آگے چل کر یہ مرض جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.