ETV Bharat / city

'سائبرکریمینلز ملازمت کے متلاشی نوجوانوں کو بنارہے ہیں نشانہ'

کورونا وائرس وبائی امراض کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے سبب بے روزگاری میں اضافے کے بعد، سائبر کرائمز کی تعداد میں اضافہ ہوگیا ہے اور سائبر مجرمین نوکری کے متلاشی افراد کو کال کررہے ہیں اور انہیں جھانسہ دے رہے ہیں۔

cyber-criminals-target-job-seeking-youths-say-experts
سائبرکریمینلز ملازمت کے متلاشی نوجوانوں کو بنارہے ہیں نشانہ'
author img

By

Published : Dec 11, 2020, 3:43 PM IST

کوویڈ۔19 وبائی امراض کے دوران ریاست کرناٹک میں سائبر کرائمز کی تعداد میں اضافہ ہوگیا ہے۔

اس عرصے کے دوران ریاست میں 2008 کے قریب سائبر کرائمز کیسوں کا اندراج عمل میں آیا تھا۔ سائبر پولیس کے پاس ان معاملات کا پتہ لگانے اور اس سے نمٹنے کے لیے بڑے چیلنجز ہیں، اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر 15۔10 مقدمات درج کیے جاتے ہیں۔

کوویڈ۔19 وبائی امراض نے ایم این سی کو نقصانات سے دوچار کردیا ہے، جس کے سبب بیشتر کمپنیوں نے اپنے ملازمین کو رخصت کردیا ہے۔ لہٰذا بہت سے نوجوان سماجی رابطوں کی ویب سائٹوں اور آن لائن ایپس کے ذریعے نوکری کی تلاش میں ہیں۔

سائبرکریمینلز ملازمت کے متلاشی نوجوانوں کو بنارہے ہیں نشانہ'

ملازمت کے متلاشی اگر ایک بار سماجی رابطوں کی سائٹز اور آن لائن ایپس پر لاگ ان ہوجائیں تو انہیں گمنامی کالیں موصول ہوں گی جن میں آن لائن فارم پُر کرنے کی کوشش کرائی جاسکتی ہے۔ جس میں بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات اور او ٹی پی بھی شامل ہیں۔ کچھ ہی لمحوں میں سائبر مجرمین بینک کے کھاتے سے سارا پیسہ نکال لیتے ہیں۔ اس طرح کے معاملات سب سے زیادہ جنوبی اور شمالی پولیس علاقوں میں پیش آرہے ہیں۔

پولیس اسٹیشنس میں درج شکایات سے انکشاف ہوا ہے کہ تعلیم یافتہ افراد کی بڑی تعداد ایسی ہے جنہیں سائبر مجرمین کے ذریعہ جھانسہ دیا جارہا ہے جو نوجوان نوکریوں کی برخواستگی کے بعد سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس کے ذریعہ ملازمت کی تلاش میں ہیں اور سائبر مجرمین خود بھی زیادہ تعلیم یافتہ ہیں۔

سائبر ماہر اننت پربھو کا کہنا ہے، "اگر آپ نے کسی ملازمت کے لئے درخواست نہیں دے رکھی ہے تو گمنام کالوں کا جواب دیتے وقت زیادہ محتاط رہیں۔" انٹرویو کی فیس نہ دیں اور پاسپورٹ، کریڈٹ کارڈ نمبر، او ٹی پی اور بینک اکاؤنٹ نمبرس کی تفصیلات کسی سے شیئر نہ کریں۔

"سائبر مجرمین کمپنیوں اور ویب سائٹ کی مکمل تفصیل حاصل کرنے کے بعد آپ کو ای میل ارسال کرتے ہیں۔ وہ آپ کو زیادہ تنخواہ والے پیکیج کے ذریعہ بھی لالچ دیں گے۔ ایسی معلومات پر یقین کرکے اپنی ذاتی تفصیلات شیئر نہ کریں۔"

کوویڈ۔19 وبائی امراض کے دوران ریاست کرناٹک میں سائبر کرائمز کی تعداد میں اضافہ ہوگیا ہے۔

اس عرصے کے دوران ریاست میں 2008 کے قریب سائبر کرائمز کیسوں کا اندراج عمل میں آیا تھا۔ سائبر پولیس کے پاس ان معاملات کا پتہ لگانے اور اس سے نمٹنے کے لیے بڑے چیلنجز ہیں، اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر 15۔10 مقدمات درج کیے جاتے ہیں۔

کوویڈ۔19 وبائی امراض نے ایم این سی کو نقصانات سے دوچار کردیا ہے، جس کے سبب بیشتر کمپنیوں نے اپنے ملازمین کو رخصت کردیا ہے۔ لہٰذا بہت سے نوجوان سماجی رابطوں کی ویب سائٹوں اور آن لائن ایپس کے ذریعے نوکری کی تلاش میں ہیں۔

سائبرکریمینلز ملازمت کے متلاشی نوجوانوں کو بنارہے ہیں نشانہ'

ملازمت کے متلاشی اگر ایک بار سماجی رابطوں کی سائٹز اور آن لائن ایپس پر لاگ ان ہوجائیں تو انہیں گمنامی کالیں موصول ہوں گی جن میں آن لائن فارم پُر کرنے کی کوشش کرائی جاسکتی ہے۔ جس میں بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات اور او ٹی پی بھی شامل ہیں۔ کچھ ہی لمحوں میں سائبر مجرمین بینک کے کھاتے سے سارا پیسہ نکال لیتے ہیں۔ اس طرح کے معاملات سب سے زیادہ جنوبی اور شمالی پولیس علاقوں میں پیش آرہے ہیں۔

پولیس اسٹیشنس میں درج شکایات سے انکشاف ہوا ہے کہ تعلیم یافتہ افراد کی بڑی تعداد ایسی ہے جنہیں سائبر مجرمین کے ذریعہ جھانسہ دیا جارہا ہے جو نوجوان نوکریوں کی برخواستگی کے بعد سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس کے ذریعہ ملازمت کی تلاش میں ہیں اور سائبر مجرمین خود بھی زیادہ تعلیم یافتہ ہیں۔

سائبر ماہر اننت پربھو کا کہنا ہے، "اگر آپ نے کسی ملازمت کے لئے درخواست نہیں دے رکھی ہے تو گمنام کالوں کا جواب دیتے وقت زیادہ محتاط رہیں۔" انٹرویو کی فیس نہ دیں اور پاسپورٹ، کریڈٹ کارڈ نمبر، او ٹی پی اور بینک اکاؤنٹ نمبرس کی تفصیلات کسی سے شیئر نہ کریں۔

"سائبر مجرمین کمپنیوں اور ویب سائٹ کی مکمل تفصیل حاصل کرنے کے بعد آپ کو ای میل ارسال کرتے ہیں۔ وہ آپ کو زیادہ تنخواہ والے پیکیج کے ذریعہ بھی لالچ دیں گے۔ ایسی معلومات پر یقین کرکے اپنی ذاتی تفصیلات شیئر نہ کریں۔"

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.