سوشل میڈیا پر قابل اعتراض پوسٹ کے تعلق سے کرناٹک میں بنگلورو کے دیواراجیون ہلی (ڈی جے ہلی) اور کڈوگونڈناہلی (کے جی ہلی) تھانہ علاقوں میں تشدد بھڑکنے کے بعد دونوں علاقوں میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔
سوشل میڈیا پر قابل اعتراض پوسٹ پر پولیس کے ذریعہ منگل کی شب ڈی جے ہلی اور کے جی ہلی پولیس تھانہ علاقوں میں تشدد بھڑکنے کے بعد ہجوم پر فائرنگ کرنے سے کم از کم دو افراد کی موت ہو گئی اور متعدد زخمی ہوگئے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق علاقے میں امن وامان برقرار رکھنے کے لئے دو علاقوں میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔ پولیس کمشنر نے لوگوں سے تشدد نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ احتیاطی طور پرعلاقے میں پولیس کی اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے۔
اس دوران کرناٹک کے وزیر داخلہ بسوراج بومائی نے پرتشدد واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امن اور ہم آہنگی کو خراب کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے عوام سے امن قائم رکھنے اور تشدد کی سرگرمیوں میں ملوث نہ ہونے کی اپیل کی۔ کانگریس کے مقامی رکن اسمبلی اکھنڈ سرینواس مورتی کی رہائش گاہ پر بھی مشتعل ہجوم نے توڑ پھوڑ کی اور آتشزنی کی۔ سرینواس مورتی نے قصورواروں کو پکڑنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے تشدد میں شامل نہ ہونے کی اپیل کی ہے۔