اور پارٹی صد ر جمہوریہ رامناتھ کووند سے ملاقات کرکے درخواست کرے گی کہ وہ مسٹر شاہ کو وزیر کے عہدہ سے استعفی دینے کے لئے کہیں۔
سدا رمیا نے یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کانگریس اور جنتادل (ایس) کے اراکین اسمبلی کو اپنی پارٹی میں شامل کرنے کے لئے روپیوں کا لالچ دینے سے متعلق واقعہ میں شاہ شامل ہیں۔ ثبوت کے طورپر وزیراعلی بی ایس یدی یورپا کو ایک ویڈیو بھی سونپا گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ویڈیو کلپس میں شاہ کا ملوث ہونا واضح طورپر سامنے آیا ہے۔ اس معاملہ کو سپریم کورٹ کے نوٹس میں لایا گیا ہے۔ انہوں نے مرکزی وزیر داخلہ پر کرناٹک میں اراکین اسمبلی کی خرید و فروخت میں شامل ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کہاکہ ہم صدر سے ملاقات کرکے شاہ کو مرکزی کابینہ سے ہٹانے کی درخواست کریں گے۔
انہوں نے پانچ دسمبر کو 15اسمبلی سیٹوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے آٹھ سیٹوں کے لئے اپنے امیدوار طے کر لئے ہیں۔ اراکین اسمبلی کو نااہل قرار دینے کے معاملہ میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد دیگر سیٹوں پر امیدواروں کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔
انہوں نے نصاب سے ٹیپو سلطان کے باب کو ہٹانے کے ریاستی حکومت کے قدم کی سخت مذمت کی۔