ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلورو میں کانگریس کے سینئر رہنما اور موجودہ 'ایم ایل سی، سی ایم ابراہیم'نے پرائیویٹ ٹیوی چینلز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'ٹیپو جینتی حکومت کی جانب سے نہیں منائی جانی چاہئے، بلکہ اسے مسلم سماج پر چھوڑ دینا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ 'سابق وزیر اعلیٰ سدھارامیا کی طرف سے شہید وطن ٹیپو سلطان کی جینتی کا اہتمام کرنے کا فیصلہ غلط تھا'۔
سی ایم ابراہیم نے مزید کہا کہ مُسلمانوں میں کسی شخصیت کی تصویر رکھ کر ان کی جینتی منانے کا کوئی رواج نہیں ہے اور سدرامیہ بے وجہ ریاست میں ٹیپو جینتی کے اہتمام کا سلسلہ شروع کرکے ٹیپو سلطان کے مخالفین کو ان کے خلاف آواز اٹھانے کا موقع فراہم کر رہے ہیں۔
سی ایم ابراہیم کے اس بیان سے عاشقان ٹیپو سمیت کئی سماجی وملی کارکنان تنظیم نے سخت برہمی کا اظہار کیا اور سی ایم ابراہیم کے اس رویہ کی پرزور مذمت کی۔
اس معاملے میں ای ٹی وی بھارت نے متعدد معروف سماجی کارکنان و ملی تنظیموں کے ذمیداران سے بات کی۔
سی ایم ابراہیم کے اس بیان پر رد عمل کرتے ہوئے معروف سماجی کارکن و کل ہند صوفیاء و المشائخ کے ریاستی صدر صوفی ولی با نے ٹیپو سلطان کی جینتی کے خلاف سی ایم ابراہیم کے بیان کو بیہودہ اور غیر اہم قرار دیا اور اس رویہ پر انہیں میر صادق کہا۔
صوفی ولی با نے کہا کہ 'عالمی شہرت یافتہ سورما، جنگ آزادی کے اولین مجاہد اعظم ٹیپو سلطان کی سالگرہ منانا یہ ملک کی ایک سو پچیس کروڑ عوام کا جزبہ ہے اور مذکورہ لیڈر نے عاشقان ٹیپو سلطان کے جزبات کو اپنے غیر ضروری بیان سے ٹھیس پہنچائی ہے۔
صوفی ولی با نے سی ایم ابراہیم پر الزام لگایا کہ 'کیرالہ سے تعلق رکھنے والے ابراہیم کرناٹکی عوام کی مہربانیوں سے اقتدار کے مختلف عہدوں پر فائز رہے، مگر ہمیشہ اپنے مفادات کے لئے قوم و ملت کا غلط استعمال کیا ہے۔
ریاست کی معروف تنظیم 'ٹیپو یونائٹیڈ فرنٹ' کے صدر سردار قریشی نے سی ایم ابراہیم کی اس بات پر کہ مسلمانوں میں شخصیت پرستی کا تصور نہیں، ایک واقع کا حوالہ دیتے ہوئے ان سے سوال کیا کہ کئی سالوں قبل آپ نے دیوے گوڑا کے پیر چومے تھے، تب کیا آپ مسلمان نہ تھے؟
مزید پڑھیں: ’ٹیپوسلطان، مجاہد آزادی نہیں تھے‘
سی ایم ابراہیم پر برہم ہوتے ہوئے سردار قریشی نے ان سے پوچھا کہ پچھلے بیان کویٹ ہال میں ٹیپو جینتی منائے جانے کے دوران آپ خود موجود رہے اور ٹیپو سلطان کی تعریف و توصیف کی کیا جب آپ مسلمان نہ تھے؟
ٹیپو سلطان ویلفیئر ٹرسٹ کے صدر امتیاز پاشاہ نے سی ایم ابراہیم کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ سی ایم ابراہیم نے زندگی میں ایک ہی الیکشن جیتا ہے اور آج تک کہیں کامیابی انہیں نصیب نہ ہوئی۔
اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ریاست کی عوام نے انہیں اس قابل نہیں گرداناہے، اور ایک عرصے سے انہیں اقتدار میں کوئی معقول عہدہ نہ ملنے کی وجہ سے وہ بوکھلاہٹ میں مبتلا ہیں اور اس طرح کے بیہودہ بیانات دیتے پھر رہے ہیں۔