کرناٹک اسمبلی میں برسراقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت نے اپوزیشن کے احتجاج کے باوجود انسداد گئو ذبیحہ بل کو منظور کردیا۔ اس دوران کانگریس و جے ڈی ایس کے ارکان نے اسمبلی سے واک آؤٹ کیا۔
یہ بل اب "کرناٹک پریوینشن آف سلاٹر اینڈ پریوینشن آف کیٹل بل 2020" کہلائے گا جو کلی طور پر گئو کشی پر پابندی عائد کرتا ہے اور جو کوئی گئو اسمگلنگ، غیر قانونی تسکری و گائے پر مظالم کرتے ہوئے پایا جائے گا، اس پر سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: گئوکشی کا متنازعہ بل کرناٹک اسمبلی میں منظور
واضح رہے کہ یہ بل ایوان میں بنا کسی بحث کے بھارتیہ جنتا پارٹی نے منظور کیا ہے جبکہ اپوزیشن کانگریس اور جے ڈی ایس نے سخت مخالفت کی اور احتجاج میں اسمبلی سے واک آؤٹ کیا۔
اس سلسلے میں اپوزیشن رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ سدارمیا نے کہا کہ آج ایوان میں کسی نئے بل کو پیش نہیں جائے گا جب کہ پربھو چوہان نے اچانک اسے پیش کیا حالانکہ اس کے متعلق بزنس ایڈوائزری کمیٹی میں بھی بات نہیں ہوئی تھی۔
کرناٹک کانگریس کے صدر ڈی کے شیو کمار نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی یہ نہ سمجھے کہ گئو کشی کا معاملہ اقلیتوں کا ہے، یہ مسئلہ اصل میں پوری کسان برادری کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ گئوکشی قانون 2020 سے کسانوں کو ہراساں کیا جائے گا۔