ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلورو میں گزشتہ برس حلال سرمایہ کاری کے نام پر چلائے گئے تین ہزار کروڑ روپے کے دھوکہ دہی معاملے میں اِس کیس کے اہم ملزم منصور خان کو انفورسمینٹ ڈائریکٹریٹ کے ایک کیس میں ہائی کورٹ سے مشروط ضمانت ملی ہے، جبکہ رہائی ابھی اس لیے نہیں ہو پائی کہ سی بی آئی کی اس پورے معاملے میں جانچ جاری ہے۔
آئی ایم اے کے اہم ملزم منصور خان کو ہائی کورٹ سے ضمانت دیے جانے پر کمپنی کے انویسٹرز میں بیچینے پائی جارہی ہے اور یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ اگر اس کے اہم ملزم کی ضمانت پر رہائی ہوجائے تو کیس کا کیا ہوگا، کیا کیس کمزور ہاجائے گا؟
عالم پاشا نے انویسٹرز کو یقین دہانی کرائی ہے کہ جو جائدادیں و روپے کامپیٹینٹ اتھارٹی کے پاس ہے اس میں سے ان کا سرمایہ ضرور ملےگا۔
اس سلسلے میں بات کرتے ہوئے معروف سماجی کارکن و 'دی ہیلپنگ سیٹیزین' کے صدر عالم پاشا کہتے ہیں کہ اس سے اس معاملے میں کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ قانونی جارہ جوئی کو مضبوطی سے جاری رکھنا ہوگا۔
یاد رہے کہ آئی ایم اے حلال سرمایہ کاری کے نام پر ہوئے دھوکہ دہی کے معاملے میں ایک ایف آئی آر درج ہے جس کی جانچ سی بی آئی کررہی ہے اور حال ہی میں ایک سپلیمنٹری چارج شیٹ بھی داخل کی گئی ہے۔
اس کے علاوہ 14 مزید ایف آئی آرز ہیں جو کہ انفورسمینٹ ڈائریکٹریٹ و دیگر ایجنسیز سے درج کی گئی ہیں اور چانچ جاری ہے۔