جواہر لال نہرو یونیورسیٹی کی طلبا تنظیم کے سابق رہنما کنہیا کمار جن گن من یاترا کے تحت بھبھوا کے نگر پالیکا میدان میں ہزاروں کی تعداد میں شریک ہوئے عوام کو خطاب کیا۔
انہوں نے اس دوران حکمراں جماعت پر شدید نکتہ چینی کی اور کہا کہ 'ہماری لڑائی اس ملک کے بنیادی مسائل، آئین کے بنیادی ڈھانچے اور ملک کی تاریخ کو بچانے کی ہے۔ آئین اور ترنگا کو بچانے کے لئے جنگ لڑی جارہی ہے'۔
سی پی آئی کے رہنما اور جے این یو طلبا یونین کے سابق صدر کنہیا کمار نے ضلع کیمور کے بھبھوا کے نگر پالیکا میدان میں کہا کہ مرکزی حکومت، جس نے سی اے اے اور این پی آر لانے کے ساتھ ہی این آر سی کا خدشہ اور خوف پیدا کیا ۔کیونکہ مرکزی حکومت بے روزگاری، گرتی ہوئی معیشت اور مہنگائی جیسے معاملات سے بچنا چاہتی ہے۔
کنہیا نے کہا کہ اس ملک میں پہلے سے ہی شہریت کا قانون موجود ہے، پھر سی اے اے لانے کا مقصد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آسام کی این آر سی سے سبق لیکر قانون لایا گیا ہے، جہاں پندرہ لاکھ غیر مسلم کو فہرست سے باہر کردیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ' اگر حکومتیں ہم کو شہری نہیں مانتی ہیں تو ہم بھی انہیں حکومت نہیں مانیں گے'۔ آج ملک میں خواتین آئین کو بچانے کے لئے جدوجہد کرکے احتجاج پر بیٹھی ہیں۔ یہ خواتین پردے میں رہتی ہیں لیکن مغالطے میں نہیں رہتی ہیں۔
یہ آزادی کے بعد دوسری لڑائی ہے۔ پہلے انگریزوں نے تقسیم کرکے حکمرانی کی، اب یہ ملک کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ تاہم اب ملک کو تقسیم نہیں ہونے نہیں دیا جائے گا، اگر وہ انگریزی حکومت بنانا چاہتے ہیں تو ہم بھگت سنگھ اور اشفاق اللہ خان بننے کے لئے تیار ہیں۔
اس ریلی میں کثیر تعداد میں خواتین، بچے، بوڑھوں نے شرکت کی۔