اس صنعت کو دوبارہ توانائی دینے کے لئے حکومتوں کے کاغذی منصوبوں کے سوا فی الحال امید کی کوئی کرن نظر نہیں آ رہی ہے۔ پیش ہے ای ٹی وی بھارت کی رامپور سے خصوصی رپورٹ۔۔
ایک دور تھا جب رامپوری چاقو اپنی آن بان اور شان کے لیے جانا جاتا تھا۔ اس صنعت سے جڑے ہزاروں کاریگر خوشی و مسرت کے ساتھ اپنی گزر بسر کر رہے تھے لیکن گذشتہ 20 برسوں سے جس طرح سے رامپوری چاقو مارکیٹ سے غائب ہوتا گیا تو اس سے جڑے کاریگروں نے بھی حالات کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے اپنا الگ راستہ چن لیا۔ سینکڑوں کاریگر اب اس دنیا سے بھی رخصت ہو چکے ہیں لیکن متعدد کاریگر وسائل کی کمی ہونے کی وجہ سے مجبوراً اس سے جڑے ہوئے ہیں اور مفلسی کی زندگی جینے پر مجبور ہیں۔
بہرحال رامپور کی دوبارہ تعمیر و ترقی کے لیے ضروری ہے کہ یہاں کی خاص صنعتوں سے بے جا پابندیاں ختم کر دی جائیں اور کاریگروں کی صلاحیتوں کو پہچانتے ہوئے ان کے کام کی صحیح قیمت ادا کرکے حوصلہ افزائی کی جائے۔ جس سے ملک کی عوام چین کی جگہ اپنے ملک کی صنعت پر زیادہ بھروسہ کریں۔