اس موقع پر کووڈ-19 قوانین کے مطابق زائرین کو مزار پر حاضری اور عرس میں شرکت کرنے کی اجازت دی گئی تھی، جبکہ بہت سے زائرین عرس گاہ کے علاوہ سڑکوں پر آکر ٹھہر گئے تھے۔
قل کی رسم ادا کرتے ہوئے پیر مرشد شاہ ثقلین میاں نے کووڈ-19 کے خاتمہ کے لیے بھی دعا کی اور ملک میں امن و امان قائم رہنے کے لیے خصوصی دعا فرمائی۔
آج عرس کے چوتھے یعنی آخری دن عرس کی تقریب کا آغاز قرآن خوانی سے ہوا اور بعد قرآن خوانی کے تقاریر کا پروگرام شروع ہوا۔
اس دوران خصوصی عالم پروفیسر محمود الحسن نے قبلہ شاہ شرافت میاں کی روحانی حیاتِ پاک پر شاندار خطاب کیا اور کہا کہ امسال جشن عید میلاد النبی پر اپنے گھروں میں نعت خوانی اور نظر و نیاز کریں اور سادگی سے ساتھ حضور سرورِ کائنات کی آمد کا جشن منائیں۔
غورطلب ہے کہ کووڈ-19 کے تحت مرکزی حکومت کی جانب سے جاری گائڈ لائن اور قوانین پر عمل کرتے ہوئے عرس شاہ شرافت میاں کے عرس میں تمام تقریبات منعقد کی گئیں۔
پیر مرشد حضرت ثقلین میاں نے عرس شروع ہونے سے کئی روز قبل لوگوں سے اپیل کی تھی کہ کسی صورت میں زائرین درگاہ میں رسماً ادا ہونے والے عرس شاہ شرافت میاں میں شرکت نہ کریں۔
پیر مرشد کی تاکید پر عمل کرتے ہوئے نے عرس میں شرکت کرنے سے پرہیز کیا اور اپنے گھروں میں رہ کر عرس کا احتمام کیا۔
واضح رہے کہ عرس گاہ میں صرف پاس شدہ لوگوں کو ہی داخل ہونے اجازت دی گئی تھی۔
اُنہوں نے حال ہی میں فرانس میں پیغمبر اسلاک کی توحین کرنےوالوں کی پرزور مزمت کی، اور ملک میں امن امان قائم رہنے کے لیے بھی کوخاص دعا کی گئی۔