ETV Bharat / city

''یکم اگست کو 'مسلم خواتین یوم حقوق' کے نام سے منانے کا فیصلہ'' - میرا حق فاؤنڈیشن کی صدر فرحت نقوی

بریلی: طلاق ثلاثہ بل پر مرکزی وزیر مختار عباس نقوی کا کہنا ہے کہ یکم اگست اب مسلم خواتین کے لیے یوم حقوق کی حیثیت سے درج ہو چکا ہے۔ ایسی صورتحال میں، اب تمام طلاق متاثرین آن لائن شامل ہوکر ایک دوسرے کے ساتھ خوشی کا اظہار کریں گی۔

Triple talaq affected women will celebrate 1st august as Muslim Women Rights Day
Triple talaq affected women will celebrate 1st august as Muslim Women Rights Day
author img

By

Published : Jul 25, 2020, 5:07 PM IST

خیال رہے کہ سنہ 2019 میں عام انتخابات سے قبل بی جے پی نے کہا تھا کہ وہ اقتدار میں واپس آنے کے بعد مسلم خواتین کے لیے طلاق ثلاثہ پر قانون لائیں گے۔ اس سلسلے میں مرکزی حکومت نے پارلیمنٹ میں بل پیش کیا اور یکم اگست سنہ 2019 کو پارلیمنٹ نے تین طلاق پر قانون بنایا۔ جس کے تحت ایک وقت میں تین طلاق دینا جرم ہے اور شوہر کو تین برس کی قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

ویڈیو

اس سلسلے میں مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے کہا کہ یکم اگست اب مسلم خواتین کے لیے یوم حقوق کی حیثیت سے درج ہو چکا ہے۔ ایسی صورتحال میں، اب تمام طلاق متاثرین آن لائن شامل ہوکر ایک دوسرے کے ساتھ خوشی کا اظہار کریں گی۔

میرا حق فاؤنڈیشن کی صدر فرحت نقوی نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ' یکم اگست مسلم خواتین کے لیے خوشی کا دن ہے۔ طلاق ثلاثہ کی روایت کا دور گزر چکا ہے۔ اس روایت کا مقابلہ کرنے والی تمام مسلم طلاق متاثرین یکم اگست کو یوم مسلم خواتین کے حقوق کے دن کے طور پر منائیں گی۔'

انہوں نے کہا کہ' یکم اگست کو عید الاضحی کا تہوار بھی ہے اور کورو وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن بھی نافذ ہوگا۔ لہذا، تمام طلاق متاثرین اس خوشی کے دن فون کے ذریعے آن لائن آکر خوشیوں کو اظہار کریں گی۔'

روحینہ، تبسم، تارا بی، ایشا خان، نازیہ تمام متاثرین کو ویبینار کے ذریعے منسلک کیا جائے گا۔'

خیال رہے کہ اتر پردیش کے بریلی ڈویژن میں ایسے تمام تین طلاق، حلالہ اور متعدد ازدواج کے معاملے سرخیوں میں رہے ہیں۔ اے ایچ ہیلپنگ سوسائٹی کی سربراہ ندا خان کا معاملہ تو قومی خواتین کمیشن سے لیکر مرکزی حکومت اور اتر پردیش حکومت تک بھی پہنچا تھا۔

خیال رہے کہ سنہ 2019 میں عام انتخابات سے قبل بی جے پی نے کہا تھا کہ وہ اقتدار میں واپس آنے کے بعد مسلم خواتین کے لیے طلاق ثلاثہ پر قانون لائیں گے۔ اس سلسلے میں مرکزی حکومت نے پارلیمنٹ میں بل پیش کیا اور یکم اگست سنہ 2019 کو پارلیمنٹ نے تین طلاق پر قانون بنایا۔ جس کے تحت ایک وقت میں تین طلاق دینا جرم ہے اور شوہر کو تین برس کی قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

ویڈیو

اس سلسلے میں مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے کہا کہ یکم اگست اب مسلم خواتین کے لیے یوم حقوق کی حیثیت سے درج ہو چکا ہے۔ ایسی صورتحال میں، اب تمام طلاق متاثرین آن لائن شامل ہوکر ایک دوسرے کے ساتھ خوشی کا اظہار کریں گی۔

میرا حق فاؤنڈیشن کی صدر فرحت نقوی نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ' یکم اگست مسلم خواتین کے لیے خوشی کا دن ہے۔ طلاق ثلاثہ کی روایت کا دور گزر چکا ہے۔ اس روایت کا مقابلہ کرنے والی تمام مسلم طلاق متاثرین یکم اگست کو یوم مسلم خواتین کے حقوق کے دن کے طور پر منائیں گی۔'

انہوں نے کہا کہ' یکم اگست کو عید الاضحی کا تہوار بھی ہے اور کورو وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن بھی نافذ ہوگا۔ لہذا، تمام طلاق متاثرین اس خوشی کے دن فون کے ذریعے آن لائن آکر خوشیوں کو اظہار کریں گی۔'

روحینہ، تبسم، تارا بی، ایشا خان، نازیہ تمام متاثرین کو ویبینار کے ذریعے منسلک کیا جائے گا۔'

خیال رہے کہ اتر پردیش کے بریلی ڈویژن میں ایسے تمام تین طلاق، حلالہ اور متعدد ازدواج کے معاملے سرخیوں میں رہے ہیں۔ اے ایچ ہیلپنگ سوسائٹی کی سربراہ ندا خان کا معاملہ تو قومی خواتین کمیشن سے لیکر مرکزی حکومت اور اتر پردیش حکومت تک بھی پہنچا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.