اس کے باوجود بی ایم سی نے ٹیکس کی وصولی میں اطمینان بخش کام کیا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ اس پربی ایم سی نے اپنے ٹیکس کی شرح میں کمی کرکے عوام کو کافی راحت دی ہے.
بی ایم سی نے مالی سال 20-2019میں تیار کردہ ٹیکس وصولی کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے شرح میں 40 سے 50 فیصد تک کم کرنے کا اعلان کیاہے. جس کے بعد ایسے تمام شہریوں نے ٹیکس جمع کرنے میں کافی دلچسپی دکھائی ہے، جنہوں نے گزشتہ کئی برس سے ٹیکس جمع نہیں کیا تھا۔
دراصل بریلی میونسپل کارپوریشن میں بی جے پی کے میئر اُمیش گوتم نے اپنے انتخابی منشور میں یہ اعلان کیا تھا کہ میئر منتخب ہونے کے بعد سب سے پہلے ٹیکس کی منمانی اور بے ترتیب شرح کو نئے سرے سے جائزہ لیں گے۔
منتخب ہونے کے بعد اپنے وعدے کو پورا کرتے ہوئے میئر نے تمام علاقوں کا سروے کرایا، اس کے بعد ٹیکس کی نئی شرح کو کافی کم کر دیا.
بی ایم سی مالی سال 20-2019 کے اپریل، مئی اور جون کے تین مہینے میں ٹیکس وصولی کے جو ہدف تھے ان میں 43 فیصد مکمل کر چکا ہے.
ظاہر ہے کہ مالی سال ختم ہونے میں ابھی نو مہینے باقی ہیں. اصل بات یہ ہے کہ بی ایم سی نے ٹیکس وصولی میں اتنا بہترین نتیجہ دیکر کوئی جادو نہیں کیا ہے، بلکہ بی ایم سی نے وصولی سے پہلے شہر کے ایسے تمام مکان، دکان، انسٹی ٹیوٹ، سیاستداں کی رہائش گاہ، سرمایہ دار اور سرکاری دفاتر کی نشاندہی کرکے اُنہیں نوٹس دیا اور وصولی کی تمام ممکن کوششیں کیں۔
ٹیکس کی شرح کم ہونے اور کارروائی کے خوف سے لوگوں نے کثیر تعداد میں ٹیکس جمع کیا اور وصولی کی اعدادوشمار 6 کروڑ روپے تک پہنچ گئ ہے.