بریلی کے دیہی علاقے میں واقع ”لکھورا پرگرواں“ گاؤں میں درگاہ اعلیٰ حضرت سے وابستہ تنظیم ”تحریک تحفظ سُنّیت“ اور ”ممبئی رضا اکیڈمی“ کے چیئرمین سمیت تمام ممبران ایک وفد کے طور پر مقتول پردھان کے گھر پہنچے اور تعزیت پیش کی۔
وفد کے ممبران نے مرحوم حافظ اسحاق رضوی کی قبر پر جاکر فاتحہ پڑھی اور گل پوشی کی۔ وفد نے مرحوم کے اہلِ خانہ سے بھی ملاقات کی اور درگاہ کا پیغام سُنایا کہ درگاہ کے ذمہ داران ہر وقت آپ کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
غورطلب ہے کہ لکھورا پرگواں گاؤں میں گزشتہ 20 مئی کو نومنتخب پردھان حافظ اسحاق رضوی کو دن میں قتل کر دیا گیا تھا۔ وہ اپنی اہلیہ کے ساتھ سوا لیکر گھر واپس لوٹ رہے تھے۔ قاتلوں نے اُنہیں راستہ میں روک کر کئی گولیاں ماری، جس کی وجہ سے اُنکی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ اس معاملہ میں اُن کی اہلیہ سکینا بی چشم دید گواہ بنی اور اُنکی تحریر میں نامزد سابق پردھان کو ملزم مانتے ہوئے کل 8 ملزمان کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا۔ وہ اپنے قتل سے محض 18 دن قبل یعنی 2 مئی کو ہی پردھان منتخب ہوئے تھے۔ اس گاؤں میں تین دہائی بعد کوئ مسلم پردھان منتخب ہوا تھا۔ لہزا سابق پردھان موہر سنگھ کو یہ بات برداشت نہیں ہوئی اور اُس نے پردھان حافظ محمد اسحاق کا قتل کرا دیا۔
فی الحال اس گاؤں میں پردھان کی سیٹ خالی ہونے کے بعد حال ہی میں 10 جون کو ”مِڈ ٹرم پولنگ“ ہوئی ہے، جس میں مرحوم پردھان کی الیہ سکینا بی بحیثیت امید وار کھڑی ہوئیں اور 12 جون کو آئے نتائج میں سکینا بی کو گاؤں کے لوگوں نے یکطرفہ ووٹنگ کرتے ہوئے بھاری ووٹوں سے فاتح بنایا ہے۔