ETV Bharat / city

مولانا حضرت سبحان رضا خاں نے لکھ کر شکریہ ادا کیا

author img

By

Published : May 20, 2021, 10:47 PM IST

بریلی میں درگاہ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خاں فاضلے بریلوی کے سربراہ مولانا حضرت سبحان رضا خاں نے کہا ہے کہ کورونا وبا کے مشکل ترین حالات میں بنا تفریق مذہب و ملت اور محض انسانیت کے نام پر خدمت خلق کرکے ہندوستانی مسلمانوں نے ایک حیرت انگیز مثال پیش کی ہے۔

Maulana Hazrat Subhan Raza Khan wrote a thank you letter
مولانا حضرت سبحان رضا خاں نے لکھ کر شکریہ ادا کیا

گزشتہ دننوں دل چاک کرنے والے ایسی پرآشوب صورت حال میں، مسلمانوں نے جو کارِ نما انجام دیئے ہیں، وہ رہتی دنیا تک لوگوں کے ذہن میں ایک خوبصورت یاداشت کی مانند جاویدہ رہیں گے۔ تمام لوگوں کو مسلمانوں کے جزبۂ خدمتِ خلق سے عترت حاصل کرنی چاہیئے اور سلام کرنا چاہیئے۔ درگاہ کے ذمہ داران کی جانب سے تمام مسلم سماجی کارکنان کو قابلِ تسائش کام کرنے کے عوض میں سپاس نامہ جاری کرنے کی تیاری ہو رہی ہے۔


اس سلسلہ مو مزید آگے بڑھاتے ہوئے درگاہ کے سجادہ نشین مفتی حضرت احسن رضا خاں نے کہا کہ مصیبت اور وبائی مرض کی اس آفتِ ناگہانی میں ہندی مسلمانوں نے اتحاد، قومی یکجہتی، بھائی چارگی، امن و امان اور خیر خواہی کا ثبوت دیا ہے۔ درگاہ اعلیٰ حضرت میں واقع قدیم مرکزی دینی درسگاہ مدرسہ جامعہ رضویہ منظر اسلام بھی کورونا کے اس دور میں ھندوستانی نوجوانوں اور مدارس و عصری دانش کدوں کے طلبہ کو آپسی اتحاد و یکجہتی اور امن و بھائی چارگی کا آن لائن پروگرام چلاکر سبق دے رہا ہے۔ ہندوستان میں ہندو، مسلم اور سکھوں کے مابین پائے جانے والے بھائی چارے میں ان خانقاہوں، مزارات اولیائے کرام اور ارباب خانقاہ صوفی بزرگوں نے نہایت کلیدی کردار ادا کیا ہے۔

مولانا حضرت سبحان رضا خاں
مولانا حضرت سبحان رضا خاں

سجادہ نشین نے مزید کہا ہے کہ آج ہم نے اِن ہندوستانی مسلمانوں کو بھی مبارک بادی اور سلامی پیش کرتے ہیں، جنہوں نے کورونا کے اس وبائی دور میں بنا تفریق مذہب و ملت ہر ہندو، مسلمان کی انسانت کے ناطے بے مثال خدمت کرکے ملکی بھائی چارے کو برقرار رکھنے کی ایک بہترین مثال پیش کی اور ملک کی بھائی چارے والی اس فضا میں کئی دہائیوں سے نفرت پھیلانے والے فرقہ پرستوں کے منھ پر زوردار تماچہ مارا ہے اور ان کے ناپاک منصوبوں کو خاک میں ملا دیا ہے۔ ملک میں فرقہ پرست تو چاہتے ہیں کہ ہندو مسلمان اورسکھ سماج کے مابین تفریق و دوری کی خلیج برقرار رہے، تاہم ہندوستان کے مسلمانوں کی تربیت خانقاہی نظام کے زیر اثر ہوئی ہے۔ یہاں کے مسلمانوں پر صوفیائے کرام، پیر، ولیوں اور مزارات مبارکہ کی پر امن تعلیمات کے اثرات ہیں۔ اس لئے اُنہوں نے ہمیشہ ہر موقع پر محض جذبہ انسانیت میں خدمت خلق کرکے اس ملکی بھائی چارے کو تحفظ فراہم کیا ہے۔

مدرسہ جامعہ رضویہ منظر اسلام کے سینئر استاد مفتی محمد سلیم نوری نے اس سلسلہ کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ پورے ملک کے خطےخطے میں اس وقت کورونا کے مشکل ترین حالات میں ہندوستانی مسلمان آگے آکر کورونا متاثرین کی مدد کر رہے ہیں۔ آکسیجن سپلائی میں مدد کر رہےہیں۔ مہلوکین کی آخری رسومات کی ادائیگی کررہے ہیں۔ مریضوں کی خدمت کررہے ہیں۔ اپنے مذہبی اداروں کو کورونا سینٹرز میں تبدیل کرکے مریضوں کے علاج و معالجہ میں مدد کر رہے ہیں۔ روپیہ، پیسہ، دوا، علاج، راشن و غلہ اور کھانے پینے کی اشیاء کے ذریعہ مدد پہونچا رہے ہیں۔ ہندوستانی مسلمانوں کے اس جذبۂ ہمدردی کو دیکھ کر یہ یقین ہو گیا ہے کہ نفرت کے سوداگر چاہیں جتنی ناپاک کوششیں کیوں نہ کرلیں، لیکن اس ملک سے بھائی چارگی کا خاتمہ کرنے کے اپنے ناپاک منصوبوں میں کبھی کامیاب نہ ہو سکتے۔ ہم سب ھندوستانی مل جل کر کورونا کی یہ جنگ انشاء اللہ ضرور جیت لیں گے۔

گزشتہ دننوں دل چاک کرنے والے ایسی پرآشوب صورت حال میں، مسلمانوں نے جو کارِ نما انجام دیئے ہیں، وہ رہتی دنیا تک لوگوں کے ذہن میں ایک خوبصورت یاداشت کی مانند جاویدہ رہیں گے۔ تمام لوگوں کو مسلمانوں کے جزبۂ خدمتِ خلق سے عترت حاصل کرنی چاہیئے اور سلام کرنا چاہیئے۔ درگاہ کے ذمہ داران کی جانب سے تمام مسلم سماجی کارکنان کو قابلِ تسائش کام کرنے کے عوض میں سپاس نامہ جاری کرنے کی تیاری ہو رہی ہے۔


اس سلسلہ مو مزید آگے بڑھاتے ہوئے درگاہ کے سجادہ نشین مفتی حضرت احسن رضا خاں نے کہا کہ مصیبت اور وبائی مرض کی اس آفتِ ناگہانی میں ہندی مسلمانوں نے اتحاد، قومی یکجہتی، بھائی چارگی، امن و امان اور خیر خواہی کا ثبوت دیا ہے۔ درگاہ اعلیٰ حضرت میں واقع قدیم مرکزی دینی درسگاہ مدرسہ جامعہ رضویہ منظر اسلام بھی کورونا کے اس دور میں ھندوستانی نوجوانوں اور مدارس و عصری دانش کدوں کے طلبہ کو آپسی اتحاد و یکجہتی اور امن و بھائی چارگی کا آن لائن پروگرام چلاکر سبق دے رہا ہے۔ ہندوستان میں ہندو، مسلم اور سکھوں کے مابین پائے جانے والے بھائی چارے میں ان خانقاہوں، مزارات اولیائے کرام اور ارباب خانقاہ صوفی بزرگوں نے نہایت کلیدی کردار ادا کیا ہے۔

مولانا حضرت سبحان رضا خاں
مولانا حضرت سبحان رضا خاں

سجادہ نشین نے مزید کہا ہے کہ آج ہم نے اِن ہندوستانی مسلمانوں کو بھی مبارک بادی اور سلامی پیش کرتے ہیں، جنہوں نے کورونا کے اس وبائی دور میں بنا تفریق مذہب و ملت ہر ہندو، مسلمان کی انسانت کے ناطے بے مثال خدمت کرکے ملکی بھائی چارے کو برقرار رکھنے کی ایک بہترین مثال پیش کی اور ملک کی بھائی چارے والی اس فضا میں کئی دہائیوں سے نفرت پھیلانے والے فرقہ پرستوں کے منھ پر زوردار تماچہ مارا ہے اور ان کے ناپاک منصوبوں کو خاک میں ملا دیا ہے۔ ملک میں فرقہ پرست تو چاہتے ہیں کہ ہندو مسلمان اورسکھ سماج کے مابین تفریق و دوری کی خلیج برقرار رہے، تاہم ہندوستان کے مسلمانوں کی تربیت خانقاہی نظام کے زیر اثر ہوئی ہے۔ یہاں کے مسلمانوں پر صوفیائے کرام، پیر، ولیوں اور مزارات مبارکہ کی پر امن تعلیمات کے اثرات ہیں۔ اس لئے اُنہوں نے ہمیشہ ہر موقع پر محض جذبہ انسانیت میں خدمت خلق کرکے اس ملکی بھائی چارے کو تحفظ فراہم کیا ہے۔

مدرسہ جامعہ رضویہ منظر اسلام کے سینئر استاد مفتی محمد سلیم نوری نے اس سلسلہ کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ پورے ملک کے خطےخطے میں اس وقت کورونا کے مشکل ترین حالات میں ہندوستانی مسلمان آگے آکر کورونا متاثرین کی مدد کر رہے ہیں۔ آکسیجن سپلائی میں مدد کر رہےہیں۔ مہلوکین کی آخری رسومات کی ادائیگی کررہے ہیں۔ مریضوں کی خدمت کررہے ہیں۔ اپنے مذہبی اداروں کو کورونا سینٹرز میں تبدیل کرکے مریضوں کے علاج و معالجہ میں مدد کر رہے ہیں۔ روپیہ، پیسہ، دوا، علاج، راشن و غلہ اور کھانے پینے کی اشیاء کے ذریعہ مدد پہونچا رہے ہیں۔ ہندوستانی مسلمانوں کے اس جذبۂ ہمدردی کو دیکھ کر یہ یقین ہو گیا ہے کہ نفرت کے سوداگر چاہیں جتنی ناپاک کوششیں کیوں نہ کرلیں، لیکن اس ملک سے بھائی چارگی کا خاتمہ کرنے کے اپنے ناپاک منصوبوں میں کبھی کامیاب نہ ہو سکتے۔ ہم سب ھندوستانی مل جل کر کورونا کی یہ جنگ انشاء اللہ ضرور جیت لیں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.