نفاذ قانون وراثت مہم کا اہتمام کیوں کیا جائے گا اور کس طرح یہ مسلم معاشرے کے لئے ضروری ہے؟ اس سے متعلق جماعت اسلامی ہند یوپی مغرب کے امیر حلقہ احمد عزیز نے ای ٹی وی بھارت سے اپنی خصوصی بات کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ اسلام ایک مکمل نظام حیات ہے، جو زندگی کے ہر پہلو اور ہر شعبہ میں ہماری رہنمائی کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام کا ایک اہم قانون، قانون وراثت ہے۔ اسلام کا نظام وراثت ایک منصفانہ نظام ہے، جو انسانی فطرت کے عین مطابق ہے۔ انہوں نے کہا کہ وراثت کی تقسیم خاندان کی باہمی کفالت کے اصول پر مبنی ہے، جس پر جتنی ذمہ داری عائد ہوتی ہے، اس کے مطابق اس کا حصہ متعین کیا گیا ہے۔ احمد عزیز نے کہا کہ اسلام خاندان کے تمام قریب ترین افراد، خواہ مرد ہو یا عورت یا بچہ، سب کا حصہ متعین کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام محض بچہ ہونے یا عورت ہونے کی وجہ سے اس کو وراثت سے محروم نہیں کرتا ہے۔ وہ اس بات کو پسند کرتا ہے کہ دولت کا ارتکاز ہو، وہ چاہتا ہے دولت گردش میں رہے، وراثت کی تقسیم سے یہ مقصد بھی پورا ہوتا ہے اور اس کے ذریعہ دولت تقسیم بھی ہو جاتی ہے۔
قانون وراثت مہم کی مزید وضاحت کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے امیر حلقہ احمد عزیز نے کہا کہ آج کے مسلمان وراثت کی ادائیگی سے غفلت برت رہے ہیں۔ اس کی ایک اہم وجہ یہ ہے کہ مسلمانوں میں جہیز کی رسم عام ہو گئی ہے۔ حالانکہ جہیز کا اسلامی تعلیمات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہہ کہ یہ ایک غیر اسلامی رسم ہے جو بدقسمتی سے مسلمانوں میں رائج ہو گئی ہے جبکہ وراثت ایک قرآنی حکم ہے، جس پر عمل کرنے پر زور دیا گیا ہے۔