ETV Bharat / city

کھلے میں عرس منانے کی اجازت نہیں

ریاست اتر پردیش کے ضلع بریلی میں واقع عرس شاہ شرافت میاں کے عرس گاہ کو گورمنٹ کالج میں منتقل کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا، لیکن ضلع انتظامیہ نے اس سے انکار کر دیا ہے۔

عرس شاہ شرافت میاں
author img

By

Published : Oct 29, 2019, 11:09 PM IST

عرس شاہ شرافت میاں میں ہر برس زائرین اور عقیدت مندوں کی تعداد مین اضافہ ہو رہا ہے۔

ضلع انتظامیہ نے درگاہ شاہ شرافت میاں کا 52 سالہ عرس، درگاہ سے شہر کے گورمنٹ انٹر کالج میں منتقل کئے جانے کی اجازت نہیں دی ہے۔

عرس شاہ شرافت میاں

ضلع انتظامیہ نے درگاہ شاہ شرافت میاں کے منتظمین کی تحریری درخواست پر کہا کہ یہ نئی روایت ہے، لہزا نئی روایت کی تشکیل نہیں ہونے دی جائےگی۔

ضلع انتظامیہ کے اِس رُخ کے برعکس درگاہ کے منتظمین برہم ہیں۔ اُنہوں نے دلیل دی ہے کہ وقت کی ضرورت کے لحاظ سے تمام تبدیلیاں کی جاتی ہیں۔

منتظیمن نے کہا کہ مرکزی حکومت نے طلاق ثلاثہ کے متعلق مسلم خواتین کے بابت یہ محسوس کیا تھا کہ ایک وقت میں تین طلاق مسلم خواتین پر ظلم ہے۔ لہزا حکومت نے پارلیمنٹ میں قانون میں تبدیلی کی اور طلاقِ ثلاثہ بِل پاس کرایا۔ اسی طرز پر جب مرکزی حکومت نے ضرورت محسوس کی تو جموں و کشمیر میں بھی ارٹیکل 370 کو ختم کرکے نئی نظیر پیش کی۔

درگاہ کے منتظیمین نے کہا کہ ضلع انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ عوام کو سہولیت فراہم کرائ جائے۔ ضرورت پڑے تو روایت میں تبدیلی کی جائے۔ جب عوام کی سلولیت کے لئے قانون میں تبدیلی کی جا سکتی ہے تو عرس گاہ کو تنگ گلیوں سے کُھلے میدان میں لانے کی اجازت کیوں نہیں دی جا سکتی ہے۔

عرس شاہ شرافت میاں میں ہر برس زائرین اور عقیدت مندوں کی تعداد مین اضافہ ہو رہا ہے۔

ضلع انتظامیہ نے درگاہ شاہ شرافت میاں کا 52 سالہ عرس، درگاہ سے شہر کے گورمنٹ انٹر کالج میں منتقل کئے جانے کی اجازت نہیں دی ہے۔

عرس شاہ شرافت میاں

ضلع انتظامیہ نے درگاہ شاہ شرافت میاں کے منتظمین کی تحریری درخواست پر کہا کہ یہ نئی روایت ہے، لہزا نئی روایت کی تشکیل نہیں ہونے دی جائےگی۔

ضلع انتظامیہ کے اِس رُخ کے برعکس درگاہ کے منتظمین برہم ہیں۔ اُنہوں نے دلیل دی ہے کہ وقت کی ضرورت کے لحاظ سے تمام تبدیلیاں کی جاتی ہیں۔

منتظیمن نے کہا کہ مرکزی حکومت نے طلاق ثلاثہ کے متعلق مسلم خواتین کے بابت یہ محسوس کیا تھا کہ ایک وقت میں تین طلاق مسلم خواتین پر ظلم ہے۔ لہزا حکومت نے پارلیمنٹ میں قانون میں تبدیلی کی اور طلاقِ ثلاثہ بِل پاس کرایا۔ اسی طرز پر جب مرکزی حکومت نے ضرورت محسوس کی تو جموں و کشمیر میں بھی ارٹیکل 370 کو ختم کرکے نئی نظیر پیش کی۔

درگاہ کے منتظیمین نے کہا کہ ضلع انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ عوام کو سہولیت فراہم کرائ جائے۔ ضرورت پڑے تو روایت میں تبدیلی کی جائے۔ جب عوام کی سلولیت کے لئے قانون میں تبدیلی کی جا سکتی ہے تو عرس گاہ کو تنگ گلیوں سے کُھلے میدان میں لانے کی اجازت کیوں نہیں دی جا سکتی ہے۔

Intro:up_bar_1_permission cancel hone par muntazim barham_avb_7204399

عرس شاہ شرافت میاں میں ہر برس زائرین اور عقیدت مندوں کی تعداد مین اضافہ ہو رہا ہے۔ زائرین کی کثیر تعداد کے مدّ نظر درگاہ شاہ شرافت میاں کے منتظمین نے اپنے عرس گاہ کو شہر کے گورمنٹ انٹر کالج میں منتقل کرنے کا ضلع انتظامیہ سے مطابلہ کیا تھا۔ لیکن ضلع انتظامیہ نے عرس گاہ کو گورمنٹ انٹر کالج میں شِفٹ کرنے کی اجازت نہیں دی ہے۔
Body:
ضلع انتظامیہ نے درگاہ شاہ شرافت میاں کا ۵۲ سالہ عرس، درگاہ سے شہر کے گورمنٹ انٹر کالج میں منتقل کئے جانے کی اجازت نہیں دی ہے۔ یا پھر یوں کہیں کہ ضلع انتظامیہ نے شاہ شرافت میاں کے ۵۲ سالہ عرس کو گورمنٹ انٹر کالج میں منانے کی اجازت نہیں دی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ ضلع انتظامیہ نے درگاہ شاہ شرافت میاں کے منتظمین کی تحریری درخواست پر اجازت نہیں دیئے جانے کا فون پر زبانی جواب دیا ہے اور وجہ یہ بتائ ہے کہ یہ نئ روایت ہے، لہزا نئ روایت کی تشکیل نہیں ہونے دی جائےگی۔ ضلع انتظامیہ کے اِس رُخ کے برعکس درگاہ کے منتظمین برہم ہیں۔ اُنہوں نے دلیل دی ہے کہ وقت کی ضرورت کے لحاظ سے تمام تبدیلیاں کی جاتی ہے۔ مرکزی حکومت نے طلاق ثلاثہ کے متعلق مسلم خواتین کے بابت یہ محسوس کیا تھا کہ ایک وقت میں تین طلاق مسلم خواتین پر ظلم ہے۔ لہزا حکومت نے پارلیمنٹ میں قانون میں تبدیلی کی اور طلاقِ ثلاثہ بِل پاس کرایا۔ اسی طرز پر جب مرکزی حکومت نے ضرورت محسوس کی تو جموں کشمیر میں بھی ارٹیکل ۳۷۰ کو ختم کرکے نئ نظیر پیش کی۔ کہنے کا مقصد یہ ہے کہ وقت کے لحاظ سے تمام تبدیلی کی جاتی ہے۔ ضلع انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ عوام کو سہولیت فراہم کرائ جائے۔ جب عوام کی سلولیت کے لئے قانون میں تبدیلی کی جا سکتی ہے تو عرس گاہ کو تنگ گلیوں سے کُھلے میدان میں لانے کی اجازت کیوں نہیں دی جا سکتی ہے۔

بائٹ 01۔۔ ممتاز میاں، سرپرست، شاہ ثقلین اکیڈمی
Conclusion:
مستفیض علی خان،
ای ٹی وی، بھارت اردو،
بریلی
+919897531980
+919319447700
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.