ریاست اترپردیش کے شہر بریلی میں کئی مرتبہ انتظامیہ کے در پر فریاد کرنے کے باوجود نہ تو مسئلہ کا حل ہوتا ہے اور نہ ہی کوئی یقین دہانی کرائی جاتی ہے۔
ایسی صورت حال میں فریادی مایوس ہو جاتے ہیں لیکن کچھ لوگ انتظامیہ کی اس لاپرواہی کا مثبت انداز میں جواب دیتے ہیں۔
اسی ضمن میں بریلی میں خواتین کی ایک تنظیم نے بریلی میونسپل کارپوریشن کو کچھ اسی انداز میں جواب دیا ہے۔
بریلی میں 'عام عورت سیوا سوسائٹی' نے بریلی میونسپل کارپوریشن یعنی بی ایم سی سے اپنے محلہ میں صفائی کرائے جانے کا مطالبہ کیا تھا۔
اس بابت گزشتہ 21 جنوری کو عام عورت سیوا سوسائٹی نے ایک میمورنڈم بی ایم سی کے اعلیٰ افسران کے سپرد کیا تھا اور تقریباً دس دن کا عرصہ گزر جانے کے باوجود سُبھاش نگر کے پوربہ ببّن خاں سمیت تمام اقلیتی علاقوں میں صفائی نہیں کرائی گئی۔
اس کے بعد عام عورت سیوا سوسائٹی کی صدر سمیون خان نے سوسائٹی کے اراکین کو ساتھ لیکر صفائی مہم شروع کی اور تمام علاقے کا کوڑا ہٹایا۔
تقریباً چار گھنٹے تک صفائی مہم چلاکر علاقے کو صاف کیا اور کوڑا شہر سے باہر لے جاکر پھینک دیا۔
دراصل جب تنظیم کے عہدے داران اور کارکنان نے بی ایم سی میں ایک میمورنڈم اعلیٰ افسران کے سپرد کیا تھا، تو افسرا نے یہ کہتے ہوئے صفائی کرانے سے انکار کر دیا تھا کہ ابھی بریلی میونسپل کارپوریشن میں بجٹ نہیں ہے۔
اس کے علاوہ افسران نے بھی طعنہ دیا تھا کہ یہ بھی سماجی فلاح کا کام ہے، لہٰذا آپ کی تنظیم کیا کر رہی ہے؟
اس کے بعد تنظیم کے عہدے داران نے عہد لیتے ہوئے صفائی مہم چلاکر اپنے محلہ میں عام راستے کو صاف کیا۔