برڈ فلو کے تعلق سے سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ خطرہ برقرار ہے اور چوکسی کی ضرورت ہے۔ پولٹری فارم میں برڈ فلو کے انفیکشن کی روک تھام کے لیے آئی وی آر آئی کے احاطے میں واقع ”سینٹرل ایوین ریسرچ انسٹی ٹیوٹ“ (سی اے آر آئی) نے ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے ”پولٹری فارمرس بائیو سیفٹی رولز“ پر سختی سے عمل کرنے کے ہدایات دیے ہیں۔ اُنہوں نے لوگوں سے جوتے پہن کر کیمپس میں داخل ہونے پر بھی پابندی لگائی ہے۔
آئی وی آر آئی کے ”سینٹر فار انیمل ڈزیز رسرچ انسٹی ٹیوٹ ایند ڈائگنوسِس“ یعنی کیڈریڈ میں اتر پردیش اور اتراکھنڈ سے برڈ فلو کی جانچ کے لیے سیمپل آتے ہیں۔ ابھی بریلی ڈویژن، کانپور ڈویژن اور بنارس ڈویژن کے سیمپل کی جانچ کے لیے آئی وی آر آئی میں سیمپل بھیجے گئے تھے۔ کیڈریڈ میں موجودہ ”بائیو سیفٹی لیول“ (بی ایس ایل 3) لیب میں کورونا کے نمونوں کا تجزیہ کیا گیا ہے۔ آئی وی آر آئی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کسی نمونے میں برڈ فلو کے علامات نہیں ملے ہیں۔ تاہم خطرات کا خدشہ برقرار ہے۔ ملک کے سب سے بڑے انسٹی ٹیوٹ سی اے آر آئی نے برڈ فلو کے پیشِ نظر الرٹ جاری کیا ہے۔ پولٹری فارم کے لیے سائنس دانوں کے موبائل نمبر بھی جاری کیے گئے ہیں۔
دوسری جانب کورونا کے پرآشوب دور میں ہوئے نقصان سے چِکن تاجر اس نئے دھچکے سے پریشان ہیں۔ حالانکہ برڈ فلو کے اثرات کی وجہ سے چِکن کاروبار متاثر ہونا شروع ہو گیا ہے۔ سی اے آر آئی نے بھی ”کرڈ برڈ“ یعنی اپنی عمر کے لحاظ سے عبور کرنے والی مرغیوں کی فروخت بند کر دیا ہے۔ بریلی میں ابھی تک برڈ فلو کی وجہ سے چِکن کاروبار پر زیادہ اثر نہیں نظر آ رہا ہے۔ تاہم ریاست میں اگر ایک بھی معاملہ سامنے آیا تو تاجروں کو کورونا کے بعد دوسرا دھچکا لگ سکتا ہے۔
سی اے آر آئی کے سائنس دانوں نے بتایا ہے کہ برڈ فلو کے انفیکشن کو روکنے کے لیے ایڈوائزری جاری کی گئی ہے۔ پولٹری فارم مالکوں سے کہا گیا ہے کہ وہ فارم میں بیرونی لوگوں کے داخلے پر پابندی لگائیں اور خود بھی جوتے باہر اُتار کر داخل ہوں۔ بائیو سیفٹی کے معیاروں کا خیال رکھیں اور پرندوں کی صحت کی نگرانی کریں۔ اناج کو کھیت پر کُھلا نہ رکھیں اور فارم کے چاروں طرف عکاس ”رِفلیکٹر“ لگائیں تاکہ کوئی پرندہ اُڑ کر فارم میں نہ پہنچے۔