ETV Bharat / city

ہر مذہب امن و آشتی کا پیغام دیتا ہے: مولانا شہاب الدین رضوی

درگاہ اعلیٰ حضرت کے مولانا شہاب الدین نے کہا کہ دنیا کے تمام مذاہب امن کی تعلیم دیتے ہیں۔ کوئی بھی مذہب دہشت گردی کی تعلیم نہیں دیتا۔ اسلام دہشت گردی کا سخت مخالف ہے۔ پیغمبراسلام حضرت محمدﷺنے ہمیشہ باہمی اخوت اور ایک دوسرے سے محبت کا درس دیا۔

مولانا شہاب الدین رضوی
مولانا شہاب الدین رضوی
author img

By

Published : Nov 13, 2021, 8:11 PM IST

ریاست اترپردیش کے شہر بریلی میں واقع درگاہ اعلیٰ حضرت سے وابستہ ”آل انڈیا تنظیم علمائے اسلام“ کے قومی جنرل سکریٹری مولانا شہاب الدین رضوی نے سابق مرکزی وزیر اور کانگریسی رہنما سلمان خورشید کی لکھی کتاب "سن رائز اوور ایودھیا - نیشن ہُڈ اِن آور ٹائمز" پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں اس وقت امن اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔ یہ کتاب ہندوستان کی گنگا جمنی تہذیب کو ٹھیس پہنچائے گی اور نفرت کو فروغ دے گی۔

انہوں نے کہا کہ سلمان خورشید کی یہ کتاب اُن لوگوں کے لیے نفرت پھیلانے میں مددگار ثابت ہوگی جو اس ملک کے بھائی چارے کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔



مولانا شہاب الدین نے مزید کہا کہ دنیا کے تمام مذاہب میں ایسا کوئی مذہب نہیں ہے جو دہشت گردی کی حمایت کرتا ہو یا پھر فروغ دینے کا درس دیتا ہو۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسلام دہشت گردی کا سخت مخالف ہے۔ پیغمبر حضرت محمدﷺ اسلام نے ہمیشہ باہمی اخوت اور ایک دوسرے سے محبت کا درس دیا ہے۔ اُن کے دربار میں غیر مسلم بھی کثیر تعداد میں آتے تھے۔

اس کتاب میں دین اسلام کو جہادی نقطہ نظر سے پیش کیا گیا ہے جو کہ اسلامی تعلیمات کے مطابق سراسر غلط ہے۔ اسلام نے آپسی تنازعہ، جنگ و جدال، ایک دوسرے کے قتلِ عام کو سختی کے ساتھ روکا ہے۔ جبکہ اس کتاب میں 'جہادی اسلام' جیسے الفاظ کا استعمال کرکے مصنف یہ بتانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ مذہب اسلام دہشت گردی کو فروغ دیتا ہے، جب کہ یہ بات حقیقت کے خلاف ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایس آئی تنظیم اور لشکر طیبہ جیسی دہشت گرد تنظیموں میں اسلام کا نام لینے والے لوگ ہیں، اور یہ بھی ممکن ہے کہ وہ اسلام کے پیروکار ہوں، لیکن اُن کی کارکردگی اسلامی تعلیمات، ہدایات اور ارشادات کے خلاف ہے۔ اُن جیسے لوگوں کی وجہ سے پوری دنیا میں اسلام کی شبیہ خراب ہورہی ہے۔

لہٰذا کسی کو دہشت گردی کی کارروائیوں کو اسلام سے جوڑنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ جس طرح ایل ٹی ٹی ای اور نکسلائٹ وغیرہ دہشت گرد تنظیموں میں ملوث ہندو مذہب کے پیروکار ہیں، لیکن ان تنظیموں میں شامل لوگوں کو ہندو مذہب کی علامت یا نمائندہ نہیں کہا جا سکتا۔ ان تنظیموں کو ہندو مذہب سے جوڑ کر دیکھنا بھی غلط ہے۔

مزید پڑھیں:بریلی: تریپورہ تشدد کے خلاف احتجاجی مظاہرہ


مولانا شہاب الدین رضوی نے تمام دانشوروں اور ادیبوں کو مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنی کتابوں اور مضامین میں دہشت گردی کی وابستگی کسی خاص مذہب کے ساتھ تحریر کرنے کی کوشش نہ کریں۔ آج پورے ملک میں ضرورت اس بات کی ہے کہ ٹوٹے ہوئے دلوں کو دوبارہ ملایا جائے۔ نفرت کی سیاست کرنے والوں کے حوصلے پست کیئے جائیں۔ فرقہ واریت کو ختم کرنے کی کوشش کریں۔

ریاست اترپردیش کے شہر بریلی میں واقع درگاہ اعلیٰ حضرت سے وابستہ ”آل انڈیا تنظیم علمائے اسلام“ کے قومی جنرل سکریٹری مولانا شہاب الدین رضوی نے سابق مرکزی وزیر اور کانگریسی رہنما سلمان خورشید کی لکھی کتاب "سن رائز اوور ایودھیا - نیشن ہُڈ اِن آور ٹائمز" پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں اس وقت امن اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔ یہ کتاب ہندوستان کی گنگا جمنی تہذیب کو ٹھیس پہنچائے گی اور نفرت کو فروغ دے گی۔

انہوں نے کہا کہ سلمان خورشید کی یہ کتاب اُن لوگوں کے لیے نفرت پھیلانے میں مددگار ثابت ہوگی جو اس ملک کے بھائی چارے کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔



مولانا شہاب الدین نے مزید کہا کہ دنیا کے تمام مذاہب میں ایسا کوئی مذہب نہیں ہے جو دہشت گردی کی حمایت کرتا ہو یا پھر فروغ دینے کا درس دیتا ہو۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسلام دہشت گردی کا سخت مخالف ہے۔ پیغمبر حضرت محمدﷺ اسلام نے ہمیشہ باہمی اخوت اور ایک دوسرے سے محبت کا درس دیا ہے۔ اُن کے دربار میں غیر مسلم بھی کثیر تعداد میں آتے تھے۔

اس کتاب میں دین اسلام کو جہادی نقطہ نظر سے پیش کیا گیا ہے جو کہ اسلامی تعلیمات کے مطابق سراسر غلط ہے۔ اسلام نے آپسی تنازعہ، جنگ و جدال، ایک دوسرے کے قتلِ عام کو سختی کے ساتھ روکا ہے۔ جبکہ اس کتاب میں 'جہادی اسلام' جیسے الفاظ کا استعمال کرکے مصنف یہ بتانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ مذہب اسلام دہشت گردی کو فروغ دیتا ہے، جب کہ یہ بات حقیقت کے خلاف ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایس آئی تنظیم اور لشکر طیبہ جیسی دہشت گرد تنظیموں میں اسلام کا نام لینے والے لوگ ہیں، اور یہ بھی ممکن ہے کہ وہ اسلام کے پیروکار ہوں، لیکن اُن کی کارکردگی اسلامی تعلیمات، ہدایات اور ارشادات کے خلاف ہے۔ اُن جیسے لوگوں کی وجہ سے پوری دنیا میں اسلام کی شبیہ خراب ہورہی ہے۔

لہٰذا کسی کو دہشت گردی کی کارروائیوں کو اسلام سے جوڑنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ جس طرح ایل ٹی ٹی ای اور نکسلائٹ وغیرہ دہشت گرد تنظیموں میں ملوث ہندو مذہب کے پیروکار ہیں، لیکن ان تنظیموں میں شامل لوگوں کو ہندو مذہب کی علامت یا نمائندہ نہیں کہا جا سکتا۔ ان تنظیموں کو ہندو مذہب سے جوڑ کر دیکھنا بھی غلط ہے۔

مزید پڑھیں:بریلی: تریپورہ تشدد کے خلاف احتجاجی مظاہرہ


مولانا شہاب الدین رضوی نے تمام دانشوروں اور ادیبوں کو مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنی کتابوں اور مضامین میں دہشت گردی کی وابستگی کسی خاص مذہب کے ساتھ تحریر کرنے کی کوشش نہ کریں۔ آج پورے ملک میں ضرورت اس بات کی ہے کہ ٹوٹے ہوئے دلوں کو دوبارہ ملایا جائے۔ نفرت کی سیاست کرنے والوں کے حوصلے پست کیئے جائیں۔ فرقہ واریت کو ختم کرنے کی کوشش کریں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.