ریاست اترپردیش کے ضلع بریلی میں 'جم ایسوسی ایشن' نے صحت سے متعلق مقامی شہریوں کے لئے جم کھولنے کی اجازت کا مطالبہ کیا ہے۔
جم آپریٹرز اورملازمین نے اترپردیش حکومت سے مطالبہ کرنے کے لئے انوکھے اندازمیں مظاہرہ کیا۔ جم آپریٹرز نے شہر کی گرین پارک کالونی میں واقع ایک پارک میں 'جم' کا سامان رکھا اوراس سے کثرت کرنے کے انداز میں استعمال کرتے ہوئے احتجاج کیا۔
سماج وادی پارٹی کے سابق ترجمان اورسیکریٹری سید حیدرعلی نے کہا کہ' جہاں ایک طرف اترپردیش حکومت نے صحت کو نقصان پہچانے والی شراب کی دکانیں کھولنے کی اجازت دے دی، وہیں دوسری جانب صحت اور قوت مدافعت کے نظام کو مستحکم کرنے والےجمز ابھی بھی بند ہیں۔ یہ دوہری پالیسی کورونا وائرس کے متاثرین کے ظلم و ستم میں اضافہ کر رہی ہے۔
سید حیدر علی نے اس احتجاجی مظاہرے کی قیادت کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس نے صحت اور معیشت دونوں کو تباہ کیا ہے۔ جمز بند ہونے کی وجہ سے جہاں زیادہ سے زیادہ صحت مند افراد صحت کی سہولیات حاصل نہیں کرسکتے ہیں۔ دوسری طرف، جم آپریٹرز اور اس کاروبار سے وابستہ تمام افراد بے روزگاری کا شکار ہوگئے ہیں۔ اس کے کنبے میں معاشی بحران پیدا ہو گیا ہے۔
پٹنہ: کپڑوں کے سینکڑوں دکانداروں کا روزگار خطرے میں
ایسی صورتحال میں گورنر اور صدر جمہوریہ کو جم آپریٹرز کو ریلیف دینے کا فیصلہ کرنا چاہئے۔ جب پورا بھارت کھولا گیا ہےتو جمز بھی کھولنا چاہئے اور ان کے ساتھ بھی انصاف کیا جانا چاہئے۔