بارہمولہ: شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے ہانجی ویرہ پٹن علاقے سے تعلق رکھنے والے رمیز راجہ نے اپنے علاقے میں ایک فوڈ پراسسسنگ یونٹ Food Processing Unit کا آغار سنہ 2012 میں کیا تھا اور وہ اس یونٹ میں مختلف قسم کے اچار، جام و دیگر اشیا تیار کرتے ہیں۔ Successful Food Processing Unit
اس یونٹ کا مقصد یہ تھا کہ وہ خود اپنے پیروں پر کھڑے ہوسکیں اور دوسروں کو بھی روزگار فراہم کراسکیں۔ وہ اس پہل میں کافی حد تک کامیاب ہیں۔ اس وقت ان کے کارخانے میں 30 سے زائد لوگ کام کررہے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے رمیز راجہ نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے بے روزگاروں کے لیے محکمہ ہارٹیکلچر مختلف اسکیم پیش کرتا ہے، میں نے بھی اس اسکیم سے فائدہ اٹھایا اور اس وقت میں کافی خوش ہوں، کیونکہ میں اچھا خاصہ کما لیتا ہوں مجھے اب سرکاری نوکری کی بھی ضرورت نہیں۔ ایک لاکھ روپے خرچ کرکے میں نے اس یونٹ کو شروع کیا اور اس وقت مارکٹ میں میرا پروڈکٹ اچھا چل رہا ہے۔
رمیز نے بتایا کہ نوجوانوں کو محکمہ ہارٹیکلچر کی اسکیموں سے فائدہ اٹھانا چاہیے کیونکہ محکمہ بے روزگاروں کو اس میں سبسڈی فراہم کراتا ہے۔ وہیں دوسری جانب رمیز کے چھوٹے بھائی محمد رفیق لون جو ایم بی اے کی تعلیم حاصل کرکے اپنے بھائی کی مدد کر رہے ہیں وہ بھی اس کام سے کافی خوش ہیں، کیونکہ وہ بھی اس یونٹ کے ساتھ وابستہ رہ کر اپنا روزگار کمالیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ بیرون ملک میں جاب کرتے تھے جسے وہ چھوڑ کر یہاں آگئے ہیں اور اب اس Food Processing Unit میں اپنے بھائی کا ساتھ دے رہے ہیں۔
انہوں نے دیگر نوجوانوں سے اپیل کی کہ سرکار کی مختلف اسکیموں سے فائدہ حاصل کریں۔