شمالی کشمیر کے ضلع بارامولہ میں اوڑی کے بوائز ہائر سکینڈری اسکول میں پہلی بار سائنسی نمائش کا اہتمام کیا گیا، جہاں طلبہ نے مختلف ماڈلز تیار کرکے اپنی سائنسی قابلیتوں کا بہتر مظاہرہ کیا۔ اس نمائش میں اوڑی کے مختلف اسکولوں کے طلبا نے بھی حصہ لیا جبکہ سرپرستوں نے نمائش کا مشاہدہ کرکے طلبا کی ہمت افزائی کی۔ اس سائنس نمائش میں اوڑی کے گورنمنٹ اور پرائیویٹ 22 اسکولوں نے حصہ لیا تھا۔
طلبہ میں سائنسی رجحان، بیداری، سائنٹفک نظریہ پیدا کرنے اور سائنس کے میدان میں انہیں باصلاحیت بنانے کے مقصد سے اوڑی کے بوائز ہائیر سکینڈری اسکول میں سائنسی نمائش کا انعقاد کیا گیا جس میں طلباء نے خوبصورت اور سائنسی ماڈلز پیش کرکے مشاہدہ کرنے والوں کے دل جیت لیے۔ اس موقع پر پہاڑی آرٹ گیلری کا بھی معائنہ کیا اور کوئز پروگرام بھی رکھا گیا تھا اس کے بعد بچوں میں انعامات سے بھی نوازا گیا۔
اس موقع پر ہائر سیکنڈری اسکول کے پرنسپل مشتاق احمد شوپوری، ڈپٹی ڈائریکٹر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ، ڈپٹی ایجوکیشن آفیسر بارامولہ، سب جج اوڑی، زیڈ ای او اوڑی اور اسکول کے اساتذہ اور سکولی بچے بھی موجود تھے۔ اسکول کے پرنسپل مشتاق احمد نے اے ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا ہم نے اسکول میں سائنس نمائش کا اہتمام کیا جس میں اوڑی کہ مختلف اسکولوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور مختلف تھیمس و ماڈل پر مشتمل پراجکٹس بنائے۔ ہمارا مقصد بچوں میں سائنس کے سلسلہ میں بیداری پیدا کرنا ہے۔ ایک اساتذہ نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کو ایک نئی چیز سیکھنے کو مل رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Useless Items Occupy Military's Key Ordinance Depots: فوج کے اہم آرڈیننس گوداموں میں بیکار اشیاء ایک تہائی جگہ پر قابض
ایک طالب علم انظر نصیر نے بتایا کہ اس نے ایک جے سی بی کا ماڈل تیار کیا ہے جس میں روبوٹک ہینڈ بھی لگایا گیا جس سے پیڑ پودے کاٹنے میں مدد مل سکے گی۔ طالب علم نے ماڈل کو مزید اپ گریڈ کرنے کا بھی عزم کیا۔ نصیر نے حکومت سے مدد طلب کی تاکہ مستقبل کو روشن بنا سکے۔