بارہمولہ: جموں و کشمیر کے چیف الیکٹورل افسر کے ایک حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ غیر مقامی لوگوں کو یہ حق دیا گیا ہے کہ وہ جموں و کشمیر میں اپنا حق رائے دہی استعمال کر سکتے ہیں۔ اس معاملے پر سماجی کارکن الطاف ملک نے کہا کہ یہ کشمیر کے لوگوں کے ساتھ زیادتی ہے۔
Around 25 lakh new voters likely to be enrolled in J&K
انہوں نے مزید کہا کہ چیف الیکٹورل افسر کا یہ فیصلہ کشمیریوں کے ساتھ ناانصافی ہے، اس سے خطہ کے لوگوں میں تشویش کی لہر پائی جارہی ہے۔ الطاف ملک کا کہنا ہے کہ کشمیر کے لوگوں کو پہلے سے ہی کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، ضرورت اس بات کی ہے کہ ریاست میں جلد از جلد اتنتخابات کرائے جائیں۔ انہوں نے حکومت اور چیف الیکشن کمیشن سے گزارش کی کہ وہ غیر مقامی افراد کو جموں و کشمیر میں ووٹ کا حق دینے کے فیصلے کو جلد از جلد واپس لیں۔
وہیں دوسری جانب غیر مقامی لوگوں نے اس معاملہ پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم انتظامیہ کے اس فیصلے سے خوش ہیں اور ہم اب مستقبل میں اپنے ووٹ کا استعمال کر سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں:Farooq Calls All Party Meeting: فاروق عبداللہ کی پیر کو آل پارٹیز میٹنگ انعقاد کرنے کا اعلان
غیر کشمیری لوگوں کا کہنا ہے کہ ہم کشمیر میں روزگار کماتے ہیں اور ہم پچھلے 20 برسوں سے یہاں مقیم ہیں، اب اگر حکومت نے ہمیں یہ حق دیا کہ ہم بھی اپنا ووٹ کا استعمال کر سکتے ہے تو یہ خوشی کی بات ہے۔