ETV Bharat / city

'فوری طور اسمبلی انتخابات نہ کرانے پر سپریم کورٹ کا رخ کریں گے'

جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس نے کہا ہے کہ ریاست میں عوامی منتخبہ حکومت عوام کا آئینی اور جمہوری حق ہے اور اگر مرکزی حکومت نے فوری طور پر یہاں اسمبلی انتخابات نہیں کرائے تو پارٹی سپریم کورٹ کا رخ کرے گی۔

author img

By

Published : Jun 26, 2019, 9:25 PM IST

فائل فوٹو

جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے اپنے خطاب میں کہا : 'ہماری ریاست کے گورنر صاحب انتظامی کام کم اور سیاست زیادہ کرتے ہیں۔
علی محمد ساگر نے کہا کہ گورنر صاحب دعوے کرتے ہیں کہ بلدیاتی، پنچایتی اور پارلیمانی انتخابات کے دوران ایک چڑیا بھی نہیں مری۔ اگر گورنر صاحب ایسا دعویٰ کررہے ہیں تو اسمبلی انتخابات کرانے سے وہ کیوں کترا رہے ہیں؟'۔

انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو معلوم ہے کہ اگر اس وقت الیکشن ہوئے تو ایک مخصوص جماعت بھرپور منڈیٹ کے ساتھ الیکشن جیت جائے گی، اس لیے انتخابات کے انعقاد کو مختلف بہانوں کے ذریعے سردخانے میں رکھا جارہا ہے۔

پارٹی رہنماؤں نے کہا کہ دفعہ 370 اور 35 اے ہمارے وجود کے لیے ضروری ہے اور نیشنل کانفرنس ان دفعات کا دفاع کرنے کے لیے میدانِ کارزار میں برسرجہد ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس جتنی مضبوط ہوگی اُتنا ہی ریاست کی خصوصی پوزیشن کو تحفظ بھی فراہم کیا جاسکتا ہے۔
پارٹی رہنماؤں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس سے غلطیاں ہوئی ہوں گی لیکن یہی جماعت یہاں کے لوگوں کی اصل آواز ہے۔

پارٹی لیڈران نے کہا کہ کشمیر ایک سیاسی مسئلہ ہے اور نیشنل کانفرنس اس کے سیاسی حل کی وکالت کرتی آئی ہے، اگر مرکز حریت کے ساتھ بات کرتا ہے تو ہماری جماعت اس کا خیر مقدم کرے گی۔
ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس کے رہنماؤں نے پارلیمانی انتخابات میں جیت کے بعد پارٹی سے وابستہ افراد کے ساتھ رابطہ مہم کو جاری رکھتے ہوئے ڈاک بنگلہ بارہمولہ میں حلقہ انتخاب بارہمولہ اور سنگرامہ کے عہدیداروں اور کارکنوں کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

کنونشن میں پارٹی جنرل سکریٹری علی محمد ساگر، صوبائی صدر ناصر اسلم وانی، سینئر رہنما عبدالرحیم راتھر، جاوید احمد ڈار، بشارت بخاری، ڈاکٹر سجاد اوڑی، ایڈوکیٹ شوکت احمد میر، جگدیش سنگھ آزار، ایڈوکیٹ نیلوفر مسعود، ایڈوکیٹ شاہد علی، اور دیگر عہدیداران بھی موجو دتھے۔

جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے اپنے خطاب میں کہا : 'ہماری ریاست کے گورنر صاحب انتظامی کام کم اور سیاست زیادہ کرتے ہیں۔
علی محمد ساگر نے کہا کہ گورنر صاحب دعوے کرتے ہیں کہ بلدیاتی، پنچایتی اور پارلیمانی انتخابات کے دوران ایک چڑیا بھی نہیں مری۔ اگر گورنر صاحب ایسا دعویٰ کررہے ہیں تو اسمبلی انتخابات کرانے سے وہ کیوں کترا رہے ہیں؟'۔

انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو معلوم ہے کہ اگر اس وقت الیکشن ہوئے تو ایک مخصوص جماعت بھرپور منڈیٹ کے ساتھ الیکشن جیت جائے گی، اس لیے انتخابات کے انعقاد کو مختلف بہانوں کے ذریعے سردخانے میں رکھا جارہا ہے۔

پارٹی رہنماؤں نے کہا کہ دفعہ 370 اور 35 اے ہمارے وجود کے لیے ضروری ہے اور نیشنل کانفرنس ان دفعات کا دفاع کرنے کے لیے میدانِ کارزار میں برسرجہد ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس جتنی مضبوط ہوگی اُتنا ہی ریاست کی خصوصی پوزیشن کو تحفظ بھی فراہم کیا جاسکتا ہے۔
پارٹی رہنماؤں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس سے غلطیاں ہوئی ہوں گی لیکن یہی جماعت یہاں کے لوگوں کی اصل آواز ہے۔

پارٹی لیڈران نے کہا کہ کشمیر ایک سیاسی مسئلہ ہے اور نیشنل کانفرنس اس کے سیاسی حل کی وکالت کرتی آئی ہے، اگر مرکز حریت کے ساتھ بات کرتا ہے تو ہماری جماعت اس کا خیر مقدم کرے گی۔
ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس کے رہنماؤں نے پارلیمانی انتخابات میں جیت کے بعد پارٹی سے وابستہ افراد کے ساتھ رابطہ مہم کو جاری رکھتے ہوئے ڈاک بنگلہ بارہمولہ میں حلقہ انتخاب بارہمولہ اور سنگرامہ کے عہدیداروں اور کارکنوں کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

کنونشن میں پارٹی جنرل سکریٹری علی محمد ساگر، صوبائی صدر ناصر اسلم وانی، سینئر رہنما عبدالرحیم راتھر، جاوید احمد ڈار، بشارت بخاری، ڈاکٹر سجاد اوڑی، ایڈوکیٹ شوکت احمد میر، جگدیش سنگھ آزار، ایڈوکیٹ نیلوفر مسعود، ایڈوکیٹ شاہد علی، اور دیگر عہدیداران بھی موجو دتھے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.