ETV Bharat / city

Calligraphy: آفرین جانواری کی دلکش کیلیگرافی

شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے سوپور سے تعلق رکھنے والی آفرین جانواری نے اپنے شوق کو معاش کا ذریعہ بنایا اور اچھا پیسہ کما رہی ہیں۔ آفرین کیلیگرافی اور منڈل آرٹ کے ذریعے پیسہ کما رہی ہیں۔

17 years girl afreen earn from calligraphy in sopore jammu and kashmir
کیلیگرافی کے ذزریعے اچھا پیسہ کما رہی ہیں آفرین جانواری
author img

By

Published : Jun 18, 2021, 12:37 PM IST

Updated : Jun 18, 2021, 4:33 PM IST

کورونا وائرس کی مہلک وبا کی وجہ سے نافذ ہوئے لاک ڈاؤن سے معمول کی زندگی درہم برہم ہو گئی ہے اور بے روزگاری کا عالم یہ ہے کہ اکثر و بیشتر نوجوان ڈپریشن کا شکار ہو رہے ہیں۔

ایسے حالات میں 17 برس کی ایک لڑکی نے اپنے معاش کا ذریعہ تلاش کر لیا اور انہوں نے ہنر کو ہی ذریعۂ معاش بنایا اور اچھی خاصی کمائی کر رہی ہیں۔ یہ کام انجام دے رہی ہیں آفرین جانواری، جن کا تعلق شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے سوپور سے ہے۔

دیکھیں ویڈیو

سترہ برس کی طالبہ آفرین جانواری نے کیلیگرافی اور منڈل آرٹ کو اپنا روزگار کا ذریعہ بنایا۔

آفرین کو بچپن سے ہی پینٹنگ، ڈرائنگ، سکیچنگ اور کیلی گرافی کا کافی شوق تھا، لیکن اب لاک ڈاون کی وجہ سے اور پڑھائی کے ساتھ ساتھ اس ہنر کو انہوں نے بڑھاوا دیا۔ آفرین کا اب ارادہ ہے کہ وہ اس ہنر کو اپنے روزگار کا ذریعہ بنائے۔

آفرین کے مطابق اس آرٹ کو کرنے سے ان کو اچھی خاصی کمائی ہوئی اور اب اس کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کافی کام آنے لگے ہیں۔

آفرین کا ماننا ہے کہ کشمیر میں دن بہ دن کیلی گرافی کم ہوتی جا رہی ہے لیکن اگر ہم کشمیر کے نوجوانوں کی بات کریں تو ان میں کافی زیادہ صلاحیت ہے اور اگر نوجوان آرٹ کی طرف توجہ دیں تو وہ اس کو ذریعۂ معاش بنا سکتے ہیں۔

آفرین جانواری نے کہا کہ سرکار کو چاہئے کہ اسکولوں میں آرٹ ٹیچر دستیاب رکھیں تاکہ بچوں کا ہنر اور صلاحیت ضائع نہ ہو جائے۔

مزید پڑھیں:

ایورسٹ سر کرنے والا ایک اور کشمیری نوجوان

آفرین نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ زندگی کافی خوبصورت ہے اور اس کو اچھی کاموں میں صرف کرنے کی ضرورت ہے جس کے اندر جو بھی صلاحیت ہے، اسے پورے من اور لگن سے کرنا چاہئے جس سے ان کا ایک خوبصورت مستقبل بن سکے۔

کورونا وائرس کی مہلک وبا کی وجہ سے نافذ ہوئے لاک ڈاؤن سے معمول کی زندگی درہم برہم ہو گئی ہے اور بے روزگاری کا عالم یہ ہے کہ اکثر و بیشتر نوجوان ڈپریشن کا شکار ہو رہے ہیں۔

ایسے حالات میں 17 برس کی ایک لڑکی نے اپنے معاش کا ذریعہ تلاش کر لیا اور انہوں نے ہنر کو ہی ذریعۂ معاش بنایا اور اچھی خاصی کمائی کر رہی ہیں۔ یہ کام انجام دے رہی ہیں آفرین جانواری، جن کا تعلق شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے سوپور سے ہے۔

دیکھیں ویڈیو

سترہ برس کی طالبہ آفرین جانواری نے کیلیگرافی اور منڈل آرٹ کو اپنا روزگار کا ذریعہ بنایا۔

آفرین کو بچپن سے ہی پینٹنگ، ڈرائنگ، سکیچنگ اور کیلی گرافی کا کافی شوق تھا، لیکن اب لاک ڈاون کی وجہ سے اور پڑھائی کے ساتھ ساتھ اس ہنر کو انہوں نے بڑھاوا دیا۔ آفرین کا اب ارادہ ہے کہ وہ اس ہنر کو اپنے روزگار کا ذریعہ بنائے۔

آفرین کے مطابق اس آرٹ کو کرنے سے ان کو اچھی خاصی کمائی ہوئی اور اب اس کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کافی کام آنے لگے ہیں۔

آفرین کا ماننا ہے کہ کشمیر میں دن بہ دن کیلی گرافی کم ہوتی جا رہی ہے لیکن اگر ہم کشمیر کے نوجوانوں کی بات کریں تو ان میں کافی زیادہ صلاحیت ہے اور اگر نوجوان آرٹ کی طرف توجہ دیں تو وہ اس کو ذریعۂ معاش بنا سکتے ہیں۔

آفرین جانواری نے کہا کہ سرکار کو چاہئے کہ اسکولوں میں آرٹ ٹیچر دستیاب رکھیں تاکہ بچوں کا ہنر اور صلاحیت ضائع نہ ہو جائے۔

مزید پڑھیں:

ایورسٹ سر کرنے والا ایک اور کشمیری نوجوان

آفرین نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ زندگی کافی خوبصورت ہے اور اس کو اچھی کاموں میں صرف کرنے کی ضرورت ہے جس کے اندر جو بھی صلاحیت ہے، اسے پورے من اور لگن سے کرنا چاہئے جس سے ان کا ایک خوبصورت مستقبل بن سکے۔

Last Updated : Jun 18, 2021, 4:33 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.