قومی تفتیشی ایجنسی National Investigation Agency کے ذریعہ 2017 میں مبینہ طور پر عسکریت پسندوں کی مالی معاونت Militant Financing کے معاملے میں گرفتار کشمیری تاجر ظہور وٹالی کو جیل سے رہا کیا گیا ہے، تاہم انہیں گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق انہیں علاج و معالجے کے لیے جیل سے گھر میں منتقل کرکے نظر بند رکھا گیا ہے۔
رواں ماہ کے شروع میں این آئی اے کی ایک خصوصی عدالت نے ظہور وتالی کی باقاعدہ ضمانت کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا، تاہم ان کی علالت کے بارے میں ہمدردانہ نظریہ اپنایا گیا اور انہیں گھر سے علاج کرانے کی اجازت دے دی گئی ہے، لیکن وہ اس دوران گھر میں نظر بند رہیں گے۔
قابل ذکر ہے کہ ایک نجی اسپتال کے ڈاکٹرز کے ساتھ ساتھ ایمس اسپتال کے ڈاکٹرز کے مشورے پر غور کرتے ہوئے این آئی اے کی ایک خصوصی عدالت نے انہیں جیل سے گھر میں نظر بند کرنے کی اجازت دی ہے، تاکہ اس دوران ان کا علاج ہوسکے۔
عدالتی حکم نامہ میں کہا گیا ہے'ملزم کی نظر بندی کی مدت کے دوران اس کے قریبی خاندان کے افراد اور وکیل کے علاوہ کسی کو بھی ملزم سے ملنے کی اجازت نہیں ہوگی'۔ عدالت نے کہا کہ ملزم عمر رسیدہ ہیں اور ان کی صحت ناساز ہے اور انہیں فوری علاج کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے روزمرہ کے کاموں میں مدد کی ضرورت ہے، جس کے لیے ان کا جیل سے باہر ہونا ضروری ہے۔ لیکن جرم کی نوعیت انہیں باقاعدہ ضمانت دینے سے روکتی ہے'۔
خیال رہے کہ قومی تفتیشی ایجنسی National Investigation Agency نے ظہور وٹالی کو اگست 2017 میں جموں وکشمیر میں عسکریت پسندوں کی مبینہ طور پر مالی معاونت کرنے کے ایک معاملے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔