بانڈی پورہ: شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے سرحدی علاقہ کنزلون گریز میں مقامی لوگوں نے نماز جمعہ کے بعد ایک پر امن احتجاج کیا جس میں انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ گریز بانڈی پورہ روڈ کو جلد سے جلد کھولا جائے- Locals Protest Over Demand for The Opening of Gurez-Bandipora Road
واضح رہے کہ سرحدی علاقہ گریز کا زمینی رابطہ موسم سرما کے دوران جموں و کشمیر سے بالکل منقطع ہوجاتا ہے۔ جس کے سبب لوگوں کو آمدو رفت میں مشکلات کا سامنا کرناپڑتا ہے ۔
مقامی باشندوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ بانڈی پورہ گریز روڑ کو جلد سے جلد آمدو رفت کے کھولا جائے تاکہ لوگوں کو مختلف مسائل سے نجات ملے۔
کنزلون میں نماز جمعہ کے بعد مقامی لوگ جمع ہوئے۔ جس کے دوران انہوں نے گورنر انتظامیہ اور ڈپٹی کمشنر بانڈی پورہ سے اپیل کی کہ بانڈی پورہ گریز روڑ کو آمدو رفت کے قابل بنایا جائے تاکہ انہیں دشواریوں کا سامنا نا کرنا پڑے۔
مزید پڑھیں:Dilapidated Chak Hussainabad Road: اننت ناگ کے تین علاقوں کو جوڑنے والی سڑک خستہ حال
دریں اثناء اس سلسلے میں بلاک ڈیولاپمنٹ چیئرمین کنزلون مختار احمد نے بھی ڈپٹی کمشنر بانڈی پورہ سے اس سڑک کو کھولنے کی اپیل کی ہے- انہوں نے اپنے بیان میں ڈپٹی کمشنر بانڈی پورہ ڈاکٹر اویس احمد سے اپیل کی کہ وہ اس روڑ کو جلد آمد و رفت کے لیے کھول دیں تاکہ لوگوں کو مشکلات سے نجات مل سکے۔