کوٹا ستھری کے ایک گورنمنٹ مڈل اسکول میں اول سے ساتویں یا آٹھویں جماعت تک صرف دو کمروں میں چلایا جارہا ہے۔ کوٹا، استھری اور بیلا تقریباً 120 گھروں پر مشتمل اس پہاڑی علاقے کے لئے یہ ایک واحد مڈل اسکول ہے۔ جہاں 112 بچے زیر تعلیم ہیں۔
بچوں کے مطابق استاد روزانہ آتے ہیں۔ وہ اچھی طرح سے پڑھاتے بھی ہیں۔ لیکن محض دو کمروں کے باعثِ انہیں کئی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ استاد ایک کلاس میں ایک وقت پر 60 کے قریب بچوں کو رکھنے پر مجبور ہیں۔
کیونکہ اسکول میں محض تین کمرے ہیں۔ جن میں سے ایک آفس اور کچن کا کام چلانے کے لئے رکھا گیا ہے۔
جبکہ بقیہ دیگر آٹھ کلاسوں تک طلبا کو دو کمروں میں بٹھایا جاتا ہے۔
ایسے میں کبھی کبھی بچوں کو پتہ ہی نہیں چلتا کہ استاد جو سبجیکٹ پڑھا رہے ہیں وہ کس کلاس کے لئے ہے۔
آٹھویں جماعت میں زیر تعلیم ایک طالبہ کو بس اب اتنی ہی امید ہے کہ انہونے پچھلے آٹھ سال کے دوران کسی طرح سے اپنی تعلیم جاری رکھی۔ لیکن انہیں فکر ہے اپنے چھوٹے بھائی بہنوں کی۔جنہیں اب اسی طرح سے آٹھ سال گزارنے پڑیں گے۔
یہ اہم مسئلہ لیکر ہم چیف ایجوکیشن افسر بانڈی پورہ کے پاس گئے۔ انہوں نے بے حد سنجیدگی کا مظاہرہ کرکے اس سلسلے میں تمام کاغذی کارروائیوں کو چند دن کے اندر مکمل کرنے کے احکامات صادر کئے۔
اور یقین دلایا کہ اگلے چند روز میں یا تو وہ خود یا پھر اپنی ٹیم کو وہاں بھیج کر زمین اور دیگر مسائل کو سلجھا کر چند اور کمرے تعمیر کرنے کے لئے کام شروع کریں گے۔