سمبل اولڈ برج (قدیم پل) کی تعمیر جدید 2014 میں شروع کی گئی تاہم ابھی تک محض 10%کام مکمل ہو چکا ہے۔
پُل نہ ہونے کے سبب دریائے جہلم کے دونوں اطراف میں آباد رہائشیوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق سمبل قصبے سے نسبل، ننی نارہ، ٹینگہ پورہ، عشم، اور بانڈی پورہ کے مختلف علاقوں کو ملانے والے اس اہم پل پر کام ادھورا چھوڑ دیا گیا جس سے مقامی آبادی، راہگیروں، خصوصاً طلباء کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس جگہ پر سو سال پرانا لکڑی کا بنا پل بنا ہوا تھا لیکن اس وقت محکمہ آر اینڈ بی نے نیا پل تعمیر کرنے کی غرض سے اسکی کھوٹے سکوں کے عوض نیلامی کردی۔ ’’حلانکہ اس وقت لوگوں نے متعلقہ محکموں کو مشورہ دیا تھا کہ نیا پل تعمیر ہونے تک پرانے کو اکھاڑا نہ جائے لیکن عوام کی ایک بھی نہیں سنی گئی۔‘‘
مقامی لوگوں کے مطابق انہیں جہلم پار کرنے کیلئے کشتیوں کے ذریعے یا قریب 3کلومیٹر لمبا فاصلہ طے کرنا پرتا ہے۔
ای ٹی وی بھارت نے جب اس حوالے سے ایگزیکٹیو انجینئر آر اینڈ بی سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ ’’چونکہ فنڈس مہیا نہیں تھے لہٰذا کام رکا پڑا رہا۔‘‘ تاہم انہوں نے یقین دلایا کہ وہ کچھ ہی مہینوں بعد اس پر کام دوبارہ شروع کریں گے۔
مقامی لوگوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پل کی تعمیر فوری طور مکمل کی جائے، بصورت دیگر انہیں احتجاج کرنے کیلئے سڑکوں پر آنا پڑے گا جس کی تمام تر ذمہ داری انتظامیہ پر عائد ہوگی۔