ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے قومی صدر سید قاسم رسول الیاس نے کہا کہ مرکزی حکومت ملک بھر میں این آر سی نافذ کرنے کے نام پر ملک کے عوام کو گمراہ کررہی ہے یہ دراصل اپنی ناکامیوں کی پردہ پوشی کی سازش ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ لوک سبھا میں شہریت ترمیمی بل کی منظوری دستور ہند کی کھلی خلاف ورزی ہے، حکومت اس بل کے ذریعے ہندوؤں اور مسلمانوں میں پھوٹ ڈالنے کی سیاست پر عمل پیرا ہے۔
ڈبلیو پی آئی کے مطابق وزیر داخلہ نے پڑوسی ملکوں سے آنے والے غیر مسلموں کے خیرمقدم کا ذکر ضرور کیا لیکن میانمار، چین، تبت اور سری لنکا میں بھی اقلیتوں پر مظالم ہورہے ہیں چین اور تبت سے آنیوالوں کے تعلق سے کوئی ذکر نہیں کیا گیا جس سے جانبداری کا صاف پتہ چلتا ہے کہ ڈبلیو پی آئی کے مطابق ترمیمی بل کی بنیاد پر این آر سی کا نفاذ مذہبی بنیاد پر امتیاز کی غمازی کرتا ہے، اس لیے ملک گیر سطح پر اس کا بائیکاٹ کیا جائیگا۔
سید قاسم رسول الیاس کے مطابق کوئی حکومت ایسا قانون نہیں بنا سکتی جو دستور کے منافی ہو لیکن موجودہ حکومت دنیا کو ایک پیغام دینا چاہتی ہے جو کسی بھی لحاظ سے ملک اور عوام کے حق میں نہیں ہے حکومت اگر واقعی ملک کی ترقی چاہتی ہے تو اسے ملک کے بنیادی مسائل پر توجہ دینی چاہیئے لیکن بدقسمتی سے ایسا نہیں ہورہا ہے ۔