ETV Bharat / city

مہاراشٹر: ایم آئی ایم کی ناقص کارکردگی کے اسباب کیا ہیں؟

ریاست مہاراشٹر کے اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد مجلس اتحادالمسلمین کی کارکردگی اور موجودہ سیاست پر سیاسی مبصرین نے سے خصوصی بات چیت کی گئی۔

مہاراشٹر: ایم آئی ایم کی ناقص کارکردگی کے اسباب؟
author img

By

Published : Oct 25, 2019, 11:15 PM IST

مہاراشٹر میں مجلس اتحاد المسلمین کا قلعہ کہلانے والے اورنگ آباد شہر میں مجلس کی شکست پر چہ میگوئیاں اور مجلس کی کارکردگی و رہنمائی پر سوال کھڑے ہورہے ہیں اور سیاسی مبصرین اسے مجلس کی سیاسی خودکشی قرار دے رہے ہیں۔

مہاراشٹر: ایم آئی ایم کی ناقص کارکردگی کے اسباب؟

خیال رہے کہ ریاستی سطح پر بھی ایم آئی ایم کو دو سیٹوں پر ہی اکتفا کرنا پڑا جبکہ مجلس کو اس سے کئی زیادہ سیٹوں پر کامیابی کی امید تھی۔

مجلس کو مہاراشٹر کی سیاست میں ایک متبادل کے طور پر دیکھا جارہا تھا لیکن حالیہ اسمبلی انتخابات کے نتائج اتنے حوصلہ افزا نہیں رہے جس کی کئی وجوہات بتائی جارہی ہے۔

سیاسی مبصریں کے مطابق عام انتخابات سے قبل ایم آئی ایم اور ونچت بہوجن اگھاڑی کا اتحاد کافی سرخیوں میں رہا جو امتیاز جلیل کی کامیابی کی صورت میں ظاہر ہوا لیکن اسمبلی انتخابات میں یہ منظر نامہ بدل گیا۔

مبصرین کے مطابق ونچت بہوجن اگھاڑی کے ساتھ اتحاد کی صورت میں مجلس ریاست کی سیاست کو ایک نئے رخ پر لے جاسکتی تھی جس سے شاید مہاراشٹر کی سیاست کا نقشہ ہی بدل جاتا۔ بہرکیف ماہرین کا ماننا ہے کہ دلت مسلم اتحاد ایک اچھی پہل تھی لیکن اس سے کنارہ کشی مجلس کے لیے سیاسی خودکشی ثابت ہوئی۔

اورنگ آباد کی تنظیم ورکنگ جرنلسٹ یونین کے سابق صدر ایم آئی ایم کے کارکردگی پر سوال اٹھارہے ہیں۔ عوامی حلقے میں اس بات کا اظہار کیا جارہا ہے کہ دلت مسلم اتحاد کا ٹوٹنا نہ صرف سیاسی نقصان ہے بلکہ اس کا اثر آپسی بھائی چارہ پر بھی پڑا ہے۔

اتحاد ٹوٹنے سے دونوں طبقات میں دوریاں پیدا ہوئی ہیں جو ایک دوسرے کے تئیں نرم رخ رکھتے تھے۔ مستقبل میں اس کے اثرات خطرناک ہو سکتے ہیں۔ آج ضرورت اس بات کی ہے کہ وقت رہتے ہی اس کی تلافی کی جائے اور یہ اسی وقت ممکن ہوگا جب ونچت اور مجلس کے اعلی رہنما اس سلسلے میں خود پہل کریں۔

مہاراشٹر میں مجلس اتحاد المسلمین کا قلعہ کہلانے والے اورنگ آباد شہر میں مجلس کی شکست پر چہ میگوئیاں اور مجلس کی کارکردگی و رہنمائی پر سوال کھڑے ہورہے ہیں اور سیاسی مبصرین اسے مجلس کی سیاسی خودکشی قرار دے رہے ہیں۔

مہاراشٹر: ایم آئی ایم کی ناقص کارکردگی کے اسباب؟

خیال رہے کہ ریاستی سطح پر بھی ایم آئی ایم کو دو سیٹوں پر ہی اکتفا کرنا پڑا جبکہ مجلس کو اس سے کئی زیادہ سیٹوں پر کامیابی کی امید تھی۔

مجلس کو مہاراشٹر کی سیاست میں ایک متبادل کے طور پر دیکھا جارہا تھا لیکن حالیہ اسمبلی انتخابات کے نتائج اتنے حوصلہ افزا نہیں رہے جس کی کئی وجوہات بتائی جارہی ہے۔

سیاسی مبصریں کے مطابق عام انتخابات سے قبل ایم آئی ایم اور ونچت بہوجن اگھاڑی کا اتحاد کافی سرخیوں میں رہا جو امتیاز جلیل کی کامیابی کی صورت میں ظاہر ہوا لیکن اسمبلی انتخابات میں یہ منظر نامہ بدل گیا۔

مبصرین کے مطابق ونچت بہوجن اگھاڑی کے ساتھ اتحاد کی صورت میں مجلس ریاست کی سیاست کو ایک نئے رخ پر لے جاسکتی تھی جس سے شاید مہاراشٹر کی سیاست کا نقشہ ہی بدل جاتا۔ بہرکیف ماہرین کا ماننا ہے کہ دلت مسلم اتحاد ایک اچھی پہل تھی لیکن اس سے کنارہ کشی مجلس کے لیے سیاسی خودکشی ثابت ہوئی۔

اورنگ آباد کی تنظیم ورکنگ جرنلسٹ یونین کے سابق صدر ایم آئی ایم کے کارکردگی پر سوال اٹھارہے ہیں۔ عوامی حلقے میں اس بات کا اظہار کیا جارہا ہے کہ دلت مسلم اتحاد کا ٹوٹنا نہ صرف سیاسی نقصان ہے بلکہ اس کا اثر آپسی بھائی چارہ پر بھی پڑا ہے۔

اتحاد ٹوٹنے سے دونوں طبقات میں دوریاں پیدا ہوئی ہیں جو ایک دوسرے کے تئیں نرم رخ رکھتے تھے۔ مستقبل میں اس کے اثرات خطرناک ہو سکتے ہیں۔ آج ضرورت اس بات کی ہے کہ وقت رہتے ہی اس کی تلافی کی جائے اور یہ اسی وقت ممکن ہوگا جب ونچت اور مجلس کے اعلی رہنما اس سلسلے میں خود پہل کریں۔

Intro:ایم آئی ایم کا گڑھ  کہلانے والے اورنگ آباد شہر میں  مجلس کو ایک بھی سیٹ  نہیں  مل پائی ، ریاستی سطح پر  بھی   ایم آئی ایم کو دو سیٹوں پر  ہی اکتفا کرنا پڑا،   مجلس کو مہاراشٹر کی سیاست میں  ایک متبادل  کےطور پر دیکھا جارہا تھا لیکن  حالیہ اسمبلی چناؤ کے  نتائج اتنے حوصلہ افزا نہیں رہے  اس کی کیا وجوہات رہی  کیوں مجلس کا دائرہ  وسیع نہیں  ہوپایا ان  عوامل  پر  روشنی ڈالتی یہ رپورٹ
Body:وی او  اول
  پانچ سال  پہلے مہاراشٹر  کی سیاست میں دھماکہ خیز شروعات کرنے والی مجلس اتحاد المسلین دو ہزار انیس کے اسمبلی  چناؤ میں  بھی وہیں کھڑی نظر آرہی ہے  جہاں سے شروعات کی تھی یعنی محض دو ارکان اسمبلی  ، حد تو اس وقت ہوگئی  جب مجلس اپنے حق کی سیٹ  یعنی اورنگ آباد سینٹرل   پر بھی قبضہ برقرار نہیں رکھ پائی ، اورنگ آباد کے تین اسمبلی حلقوں میں  سے دو پر ایم آئی ایم نے سخت ٹکر
دی لیکن  اسے کامیابی نہیں مل پائی  اس کی   کیا کچھ وجوہات رہی سیاسی مبصرین کی زبانی ۔

 بائٹ ۔۔۔
ظہیرالدین صدیقی۔۔۔۔
سینئر صحافی و کالم نگار، اورنگ آباد

 بائٹ ۔۔۔
تحسین احمد خان۔۔۔۔
سابق صدر ، ورکنگ جرنلسٹ یونین، اورنگ آباد

 بائٹ ۔۔۔
عبدالوہاب حبیب ۔۔۔۔
اسسٹنٹ پروفیسر، شعبہ صحافت، بامو، اورنگ آباد

 وی او دوم
  پارلیمانی چناؤ سے پہلے ایم آئی ایم  اور ونچت اگھاڑی کا اتحاد کافی سرخیوں میں رہا اس کے اثرات امتیاز جلیل کی کامیابی کی صورت میں ظاہر ہوئے لیکن اسمبلی چناؤ میں  منظر نامہ  یکسر بدل گیا، سیاسی مبصرین کے  مطابق  یہ  اتحاد برقرار رہتا تو  مہاراشٹر کی سیاست کا نقشہ  ہی بدلا ہوا نظر آتا ، ماہرین کا ماننا ہیکہ  دلت مسلم اتحاد ایک اچھی پہل تھی لیکن اس سے کنارہ کشی سیاسی خودکشی  کی  ثابت ہوئی ۔

 بائٹ ۔۔۔
ظہیرالدین صدیقی۔۔۔۔
سینئر صحافی و کالم نگار، اورنگ آباد

 بائٹ ۔۔۔
عبدالوہاب حبیب ۔۔۔۔
اسسٹنٹ پروفیسر، شعبہ   صحافت، بامو، اورنگ آباد

 بائٹ ۔۔۔
تحسین احمد خان۔۔۔۔
سابق صدر ، ورکنگ جرنلسٹ یونین، اورنگ آبادConclusion:ایم آئی ایم کی  ریاستی لیڈر شپ کے رول پر سوال اٹھ رہے ہیں عوامی حلقوں میں برملا اس بات کا اظہار کیا جارہا  ہیکہ  دلت مسلم اتحاد  کی سوشل انجینئرینگ کو ناکام  کرنے سے صرف سیاسی نقصان نہیں ہوا بلکہ  دو طبقات  جو ایک دوسرے  کے تعلق سے کسی نہ کسی مد میں  نرم گوشہ رکھتے تھے  اب ان میں دوریاں آگئی ہیں  اور مستقبل میں اس کے اثرات خطرناک  بھی ہوسکتے ہیں ضرورت  اس بات کی  ہیکہ  وقت رہتے  اس  کی تلافی  کی جائے اور یہ اسی وقت ہوسکتا ہے  جب ونچت اور  مجلس کے اعلی قائدین خود پہل کریں ۔


ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.