مراٹھواڑہ کے متعدد گاؤں میں پینے کے لئے پانی نہیں ہے، ہزاروں گاؤں پینے کے پانی کے لئے ٹینکرز پر منحصر ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے لوگوں نے کہا کہ خشک سالی سے متاثرہ مراٹھواڑہ میں جس طرح بارش ہونی چاہیے تھی گزشتہ ایک ماہ میں ویسی بارش نہیں ہوئی جس کی وجہ سے انہیں پینے کے پانی کے لئے لیے در در بھٹکنا پڑ رہا ہے۔
مقامی خاتون پورنیما چودھری نے بتایا کہ برسات کا موسم شروع ہوئے ایک ماہ سے زیادہ کا عرصہ ہو گیا ہے لیکن اچھی بارش نہیں ہوئی ہے جس کی وجہ سے انہیں پانی خریدنا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تنخواہ میں سے سب سے زیادہ پیسے پانی خریدنے کے لئے خرچ ہو رہے ہیں۔
تارا بائی نے بتایا کہ ان کے گھر میں بورنگ ہے لیکن جنوری سے اب تک اس میں پانی نہیں ہیں۔
انہوں ے کہا 'اگر زمین میں ہی پانی نہیں رہے گا تو بورنگ میں کہاں سے آئے گا، ہمیں میونسپل کارپوریشن کے ٹینکروں سے پانی لینا پڑتا ہے لیکن یہ ٹینکرز بھی آٹھ سے دس دن بعد ہی آتے ہیں'۔
اورنگ آباد میونسپل کارپوریشن کے ٹینکر ڈرائیور نے بتایا ہے کہ ایک ماہ سے اچھی بارش نہیں ہونے کی وجہ سے گرمی کے مہینے میں لوگوں کو جتنے پانی کی سپلائی دینی پڑرہی تھی اتنی ہی ابھی بھی دینی پڑ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ دن میں سات مرتبہ پانی کے ٹینکر متعلقہ گاؤں میں پہنچاتے ہیں۔
دیپالی ماڑے نے بتایا یا کہ وہ ہر روز 50 روپے پینے کے پانی کا ڈرم خریدنے کے لیے خرچ کرتی ہیں۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ جلد از جلد مصنوعی بارش کا انتظام کرے جس کی وجہ سے خشک سالی سے متاثرہ مراٹھواڑہ میں پانی آ جائے۔
اورنگ آباد میونسپل کارپوریشن کے میئر نندکمار گھوڑیلے نے بتایا کہ موسم گرما میں شہر میں ساڑھے چھ سو ٹینکروں کے ذریعے پانی پہنچایا جارہا تھا۔ بارش ہونے کی وجہ سے ٹینکروں کی تعداد میں کمی ہوئی ہے اور زمین میں کچھ حد تک پانی آ بھی گیا ہے۔
اگر آنے والے وقت میں مراٹھواڑہ میں اچھی بارش نہیں ہوتی ہے تو ایک بار پھر سے مراٹھواڑہ کو خشک سالی کا سامنا کرنا پڑیگا۔