ETV Bharat / city

بزرگان دین کی سرزمین خلدآباد میں یک روزہ صوفی سیمینار - مختلف گوشوں سے علما اور دانشوروں نے شرکت ک

اورنگ آباد کے خلد آباد میں منعقد سمینار میں ملک کی گنگا جمنی تہذیب کو بچانے اور آپسی بھائی چارے کے فروغ کے لیے بزرگان دین کی تعلیمات کو عام کر نے پر زور دیا گیا، سمینار میں دس سے زائد مقالے پڑھے گئے۔

بزرگان دین کی سرزمین خلدآباد
سرزمین خلدآباد میں ایک روزہ صوفی سیمینار
author img

By

Published : Nov 26, 2019, 5:45 PM IST

ریا ست مہا راشٹر کے ضلع اورنگ آباد کے خلد آباد میں ایک روزہ سمینار میں ملک کے مختلف گوشوں سے علما اور دانشوروں نے شرکت کی۔

سمینار میں ملک کی گنگا جمنی تہذیب کو بچانے اور آپسی بھائی چارے کے فروغ کے لیے بزرگان دین کی تعلیمات کو عام کر نے پر زور دیا گیا، سمینار میں دس سے زائد مقالے پڑھے گئے۔

بزرگان دین، صوفیاکرام اوراللہ والوں نے ہمیشہ خدمت خلق کو اپنا نصب العین بنایا جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ اس ملک میں مختلف مذاہب ہونےکے باوجود ہرکوئی باہم شیر و شکر ہوکر رہا، گنگا جمنی تہذیب اور انسانی اقدار کو پروان چڑھانے میں صوفیا کرام کا اہم کردار رہا ہے، ان خیالات کا اظہار خلد آبادمیں منعقدہ ایک روزہ قومی صوفی سمینار میں کیا گیا۔

اس سمینار کی صدارت عثمانیہ یونیورسٹی کے شعبہ اردو کے سابق صدر ڈاکٹر مجید بیدار نے کی، مہمان خصوصی کی حیثیت سے محکمہ پراؤڈنٹ فنڈ کے ریجنل کمشنرمحمد ہدایت اللہ وارثی موجود تھے۔

خلدآباد میں ایک روزہ صوفی سیمینار

سلسلہ چشتیہ کے اکابرین میں شامل حضرت سید زین الدین شیرازی المعروف بائیس خواجہ کے عرس کی مناسبت سےہربرس خلدآباد درگاہ کے احاطے میں سمینار ہوتا ہے، اس برس سمینار کا عنوان'صوفیا کا پیغام امن محبت اوربھائی چارہ' تھا۔

اس سمینار میں ملک کے مختلف گوشوں سے علما و اکابرین اور دانشوروں نے شرکت کی، سمینار میں صوفیا کرام کی تعلیمات کو لے کر مختلف عنوانات کے تحت دس سے زائد مقالے پڑھے گئے، مقررین کا کہنا ہیکہ خانقاہی نظام نےاس دور کے تقاضوں کو پورا کرنے میں کلیدی رول ادا کیا تھا جس کے اثرات آج بھی دیکھے جاسکتے ہیں۔

مزید پڑھیں:کشمیر یونیورسٹی کے باہر گرینیڈ دھماکہ، پانچ افراد زخمی

پراؤڈنٹ فنڈمرا ٹھواڑہ نے دن بھر چلےاس سمینار میں سلسلہ چشتیہ نظامیہ کے تعارف سے لیکر صوفی ازم کی موجودہ حالت پر تفصیلی روشنی ڈالی، ساتھ ہی موجودہ دور میں اپنے اجداد کی روایات کو زندہ رکھنے، مذہبی منافرت کو کم کرنے اورآپسی بھائی چارہ کے فروغ کے لیے صوفیا کرام کی تعلیمات کو عام کرنے اور ان پر خلوص دل سے عمل کرنے کی تلقین کی۔

ریا ست مہا راشٹر کے ضلع اورنگ آباد کے خلد آباد میں ایک روزہ سمینار میں ملک کے مختلف گوشوں سے علما اور دانشوروں نے شرکت کی۔

سمینار میں ملک کی گنگا جمنی تہذیب کو بچانے اور آپسی بھائی چارے کے فروغ کے لیے بزرگان دین کی تعلیمات کو عام کر نے پر زور دیا گیا، سمینار میں دس سے زائد مقالے پڑھے گئے۔

بزرگان دین، صوفیاکرام اوراللہ والوں نے ہمیشہ خدمت خلق کو اپنا نصب العین بنایا جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ اس ملک میں مختلف مذاہب ہونےکے باوجود ہرکوئی باہم شیر و شکر ہوکر رہا، گنگا جمنی تہذیب اور انسانی اقدار کو پروان چڑھانے میں صوفیا کرام کا اہم کردار رہا ہے، ان خیالات کا اظہار خلد آبادمیں منعقدہ ایک روزہ قومی صوفی سمینار میں کیا گیا۔

اس سمینار کی صدارت عثمانیہ یونیورسٹی کے شعبہ اردو کے سابق صدر ڈاکٹر مجید بیدار نے کی، مہمان خصوصی کی حیثیت سے محکمہ پراؤڈنٹ فنڈ کے ریجنل کمشنرمحمد ہدایت اللہ وارثی موجود تھے۔

خلدآباد میں ایک روزہ صوفی سیمینار

سلسلہ چشتیہ کے اکابرین میں شامل حضرت سید زین الدین شیرازی المعروف بائیس خواجہ کے عرس کی مناسبت سےہربرس خلدآباد درگاہ کے احاطے میں سمینار ہوتا ہے، اس برس سمینار کا عنوان'صوفیا کا پیغام امن محبت اوربھائی چارہ' تھا۔

اس سمینار میں ملک کے مختلف گوشوں سے علما و اکابرین اور دانشوروں نے شرکت کی، سمینار میں صوفیا کرام کی تعلیمات کو لے کر مختلف عنوانات کے تحت دس سے زائد مقالے پڑھے گئے، مقررین کا کہنا ہیکہ خانقاہی نظام نےاس دور کے تقاضوں کو پورا کرنے میں کلیدی رول ادا کیا تھا جس کے اثرات آج بھی دیکھے جاسکتے ہیں۔

مزید پڑھیں:کشمیر یونیورسٹی کے باہر گرینیڈ دھماکہ، پانچ افراد زخمی

پراؤڈنٹ فنڈمرا ٹھواڑہ نے دن بھر چلےاس سمینار میں سلسلہ چشتیہ نظامیہ کے تعارف سے لیکر صوفی ازم کی موجودہ حالت پر تفصیلی روشنی ڈالی، ساتھ ہی موجودہ دور میں اپنے اجداد کی روایات کو زندہ رکھنے، مذہبی منافرت کو کم کرنے اورآپسی بھائی چارہ کے فروغ کے لیے صوفیا کرام کی تعلیمات کو عام کرنے اور ان پر خلوص دل سے عمل کرنے کی تلقین کی۔

Intro:بزراگان دین کی سرزمین خلدآباد میں  ایک روزہ صوفی سمینار ہوا ،اس  سمینار میں  ملک  کے مختلف  گوشوں سے  علما اور  دانشوروں نے شرکت کی  ،  سمینار میں  ملک کی گنگا جمنی تہذیب کو بچانے اور  آپسی بھائی چارے کے فروغ کے لیے بزرگان دین کی تعلیمات کو عام کر نے پر زور دیا گیا۔ سمینار  میں  دس سے زائد مقالے پڑھے گئے ۔ پیش ہے یہ رپورٹ
Body:وی او  اول
 بزراگان دین، صوفیاکرام اور  اللہ والوں نے  ہمیشہ خدمت خلق کو اپنا نصب العین بنایا  جس کا نتیجہ یہ ہوا  کہ اس ملک میں  مختلف مذاہب ہونے کے باوجود ہر کوئی باہم شیر و شکر ہوکر رہا  گنگا جمنی تہذیب اور  انسانی اقدار کو پروان چڑھانے میں صوفیا کرام کا اہم کردار رہا ہے ، ان خیالات کا اظہار خلد آباد میں  منعقدہ  ایک روزہ  قومی صوفی سمینار میں  کیا گیا ، اس سمینار کی صدارت  عثمانیہ یونیورسٹی  کے شعبہ اردو کے سابق صدر ڈاکٹر مجید بیدار نے کی،  مہمان خصوصی کی حیثیت سے محکمہ پراؤڈنٹ فنڈ کے  ریجنل کمشنر   محمد ہدایت اللہ  وارثی موجود تھے ۔

 بائٹ ۔۔۔۔۔ محمد ہدایت اللہ وارثی۔۔۔ ریجنل کمشنر آف پرائوڈنٹ فنڈ، مراٹھواڑہ
 بائٹ ۔۔۔۔ ڈاکٹر مجید بیدار۔۔۔۔ سابق صدر شعبہ  اردو عثمانیہ یونیورسٹی حیدرآباد

 وی او دوم
 سلسلہ چشتیہ  کے  اکابرین میں شامل حضرت سید زین الدین شیرازی المعروف بائیس خواجہ  کے  عرس کی مناسبت سے  ہر سال خلدآباد میں  درگاہ کے  احاطے  میں سمینار ہوتا ہے ، اس سال سمینار کا عنوان’’ صوفیا کا پیغام  امن  محبت اور بھائی چارہ‘‘  تھا ،  اس سمینار میں  ملک کے مختلف گوشوں سے علما و اکابرین اور دانشوروں نے شرکت کی ، سمینار میں  صوفیا کرام کی تعلیمات کو لیکر مختلف عنوانات کے تحت دس  سے زائد مقالے پڑھے گئے ، مقررین کا کہنا ہیکہ خانقاہی نظام نے  اس دور کے تقاضوں کو پورا کرنے میں   کلیدی رول ادا کیا تھا  جس کے اثرات آج بھی  دیکھے جاسکتے ہیں ۔

 بائٹ ۔۔۔۔ ڈاکٹر مجید بیدار۔۔۔۔ سابق صدر شعبہ  اردو عثمانیہ یونیورسٹی حیدرآباد
 بائٹ ۔۔۔۔۔ محمد ہدایت اللہ وارثی۔۔۔ ریجنل کمشنر آف پرائوڈنٹ فنڈ، مراٹھواڑہConclusion:دن بھر چلے سمینار میں  سلسلہ چشتیہ  نظامیہ کے تعارف سے  لیکر صوفی ازم کی موجودہ حالت  پر تفصیلی روشنی ڈالی گئی ، ساتھ  ہی موجودہ مادہ پرستی کے دور میں  اپنے اجداد کی روایات کو  زندہ رکھنے ، مذہبی منا فرت کو کم کرنے  اور آپسی بھائی چارے کے فروغ کے لیے صوفیا کرام کی تعلیمات کو عام کرنے  اور ان پر خلوص دل سے عمل کرنے کی تلقین کی گئی ۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.