اس موقعے پر انہوں نے اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ' ایم آئی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی بہت اچھے انسان ہیں لیکن ان کے کچھ ساتھی بہت غط ہیں'۔
اورنگ آباد کے تاریخی میدان سے خطاب کرتے ہوئے پرکاش امبیڈکر نے دفعہ 370 ، رفائل ڈیل سمیت متعدد مسئلے پر ریاستی و مرکزی حکومت کی نکتہ چینی کی۔
انہوں نے مسلمانوں کے استحصال کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور میں مسلمان نشانے پر ہیں ایسے میں سیکولر پارٹیوں کی حمایت ہی واحد نجات کا ذریعہ ہے۔
انہوں نے ایم آئی ایم سے اتحاد ٹوٹنے کی وجوہات بیاں نہیں کی، لیکن انہوں نے یہ کہا کہ اسدالدین اویسی غلط لوگوں کو بڑھاوا دے رہیں، اس موقع پر ونچت کے سربراہ نے ایم آئی ایم کے امیدوار ڈاکٹر غفار قادری کی حمایت کا اعلان کیا۔'
اپنی چالیس منٹ کی تقریر میں ونچت سربراہ نے ریاست میں پانی کے مسئلے کا حل بتایا، اور ریاستی و مرکزی حکومت کو بے لگام گھوڑے سے تعبیر کیا اور ان کی پالیسیوں کو کاپی پیسٹ قرار دیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے راہل گاندھی کی قائدانہ صلاحیت پر نکتہ چینی اور رفائل ڈیل کے معاملے کو کیسے اچھالاجائے اس پر بھی تبصرہ کیا۔
انہوں نے موجودہ حکومت کی کارکردگی کو ڈکٹیٹر شپ سے تعبیر کرتے ہوئے اور اس کا خدشہ ظاہر کیا کہ شاید ہی آئندہ انتخابات ہو پائیں؟۔
ونچت بہوجن اگھاڑی کے اس انتخابی جلسے میں ہزاروں کی تعداد میں امبیڈکر سماج کے افراد نے شرکت کی اور سیاسی بیداری کا ثبوت دیا۔