ماں صحت مند ہوتو اولاد بھی صحت مند ہوتی ہے، لیکن مہاراشٹر میں مائیں اپنی صحت پر اتنی توجہ نہیں دے پاتی جتنا انہیں دینا چا ہئے، یہی وجہ ہے کہ اس کا اثر نوزائیدہ بچوں پر ہوتا ہے، مہاراشٹر میں کم وزن بچوں کی پیدائش کی شرح کافی زیادہ ہے ایسے میں یہ امید کی جا رہی ہے کہ یونیسیف کے اشتراک سے عمل میں آیا 'کنگارو مدر یونٹ' ماں اور بچوں کی نگہداشت کا ضامن بنے گا۔
یونیسیف کے اشتراک سے مہاراشٹر کے اورنگ آباد شہرمیں اولین کنگارو مدر کیئر یونٹ قائم کیا گیا ہے، اس یونٹ کے قیام کا مقصد نوزائیدہ بچوں کوجلدازجلد صحتیاب کرنا اور نوزائیدہ کی شرح اموات پر قابو پانا ہے۔
اورنگ آباد میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل کی ڈین ڈاکٹر کنان یلیکر کا کہنا ہیکہ کے ایم سی یونٹ نوزائیدہ کو بچانے میں مدد گار ثابت ہوگا۔
اورنگ آباد کا گھاٹی دواخانہ مراٹھواڑہ کا سب سے بڑا سرکاری اسپتال کہلاتا ہے ،اس اسپتال میں سالانہ اٹھارہ ہزار سے زائد زچگیاں ہوتی ہیں، لیکن زیادہ تر ان نوزائیدہ بچوں کا وزن کم پایا جاتا ہے ڈاکٹروں کے مطابق ہر برس ڈھائی سے تین ہزار بچوں کو آئی سی یو میں رکھنا پڑھتا ہے، اس کے باوجود کچھ بچے فوت ہوجاتے ہیں۔
نوزائیدہ بچوں کی اموات پر قابو پانے کے لیے ہی اورنگ آباد میں مہاراشٹر کااولین کنگارومدر کیئر یونٹ قائم کیا گیا ہے، میڈیکل ڈین ڈاکٹر نلینی یلیکر کا کہناہیکہ اس یونٹ کی بدولت ہم شرح اموات پر قابو پاسکتے ہیں ۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہیکہ کے ایم سی یونٹ کی وجہ سے جہاں بچوں کو ماں کا ساتھ ملے گا اور ماں کے بدن کی حرارت سے اس کے وزن میں اضافہ ہوگا اس کے ساتھ ہی ماں کے دودھ سے بھی بچہ محروم نہیں رہے گا اس لحاظ سے یہ ایک فطری طریقہ ہے ماں اور بچے کو صحت مند رکھنے کا۔
مزید پڑھیں: ویٹرنری ڈاکٹر کا قتل معاملہ: شمش آباد اورشاد نگر میں دھرنے
ڈاکٹروں کاکہنا ہےکہ یہ یونٹ بچوں کو جلد از جلد صحت مند بنانے میں کافی اہم کردار ادا کرے گا اور اورنگ آباد میں اس یونٹ کے قیام کے ساتھ ہی اب اسی نوعیت کے یونٹ ریاست بھر میں شروع کیے جائیں گے۔