ETV Bharat / city

کسمپرسی کی حالت میں فرنیچر کے کاریگر

فرنیچر کا نام سنتے ہی ہمارے تصور میں کرسی، ٹیبل، پلنگ اور لکڑی سے بننے والی اشیا کا تصور ذہن میں آتا ہے۔ حالانکہ بدلتے تقاضوں نے فرنیچر کی دنیا کو یکسر بدل کر رکھ دیا ہے۔ آج کل میٹل اور فائبر فرنیچر بھی بازاروں میں دستیاب ہیں۔ اتنا ہی نہیں غیر ملکی فرنیچر بھی آسانی سے دستیاب ہو جاتا ہے۔ ان سب کے باوجود روایتی فرنیچر کی اپنی مانگ اور چلن ہے، جس سے ہزاروں افراد کی روزی روٹی جڑی ہوئی ہے۔ ای ٹی وی بھارت کی ٹیم نے اس شعبے میں کام کرنے والے کارپینٹر اور مزدوروں کے حالات جاننے کی کوشش کی۔

Furniture artisans are forced to live in poverty
غربت کے حالات میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں فرنیچر کے کاریگر
author img

By

Published : Mar 22, 2021, 2:17 PM IST

اپنے ہاتھوں سے لکڑی کو تراش کر اسے خوبصورت شکل دے کر کرسی، ٹیبل، صوفہ، پلنگ بنانے والوں کی اپنی ایک الگ دنیا ہے۔ اورنگ آباد شہر میں ایسے سینکڑوں کارخانوں میں ہزاروں کاریگر فرنیچر کی صنعت سے جڑے ہوئے ہیں۔ ان میں کارپینٹر سے لیکر پالش کرنے والے کاریگر اور مزدور شامل ہیں۔

ویڈیو

چھوٹے کارخانوں میں بھی کم از کم ایک درجن افراد کام کرتے ہیں۔ یہ لوگ کن حالات میں کام کرتے ہیں، ان کی صحت اور تحفظ کا کتنا خیال رکھا جاتا ہے، حکومت سے انہیں کیا مراعات حاصل ہیں، یہ جاننے کی کوشش کی تو حیران کن حقائق سامنے آئے۔ غیر منظم سیکٹر میں سرگرم سماجی جہد کاروں کا کہنا ہے کہ حکومت سے انہیں کوئی مراعات حاصل نہیں ہے۔

Furniture artisans are forced to live in poverty
فرنیچر کے کاریگر

کورونا وبا نے سب کچھ بدل کر رکھ دیا ہے۔ ہر طرف مہنگائی کی مار ہے لیکن ان محنت کشوں کو برسوں سے چل رہے طے شدہ معاوضے میں ہی گزارا کرنا ہے۔ انہیں نہ میڈیکل کی سہولت ہے، نہ بچوں کی تعلیم کا انتظام اور نہ ہی کوئی لیبر کارڈ۔ ان محنت کشوں کا سارا انحصار مالک پر ہوتا ہے۔ روزمرہ کی ضروریات تو کسی طرح پوری ہو جاتی ہے لیکن دیگر کاموں کے لیے انہیں قرض کے سوا کوئی چارہ نہیں بچتا۔

Furniture artisans are forced to live in poverty
فرنیچر کے کاریگر

غیر منظم شعبے میں اپنی زندگیاں کھپانے والے ان ہنرمندوں کی یہ کڑوی سچائی ہے، جن حالات میں یہ جینے پر مجبور ہیں، اس کا تصور ہی محال ہے لیکن دو وقت کی روٹی کی آس انہیں کچھ اور کرنے کی مہلت نہیں دیتی۔

اپنے ہاتھوں سے لکڑی کو تراش کر اسے خوبصورت شکل دے کر کرسی، ٹیبل، صوفہ، پلنگ بنانے والوں کی اپنی ایک الگ دنیا ہے۔ اورنگ آباد شہر میں ایسے سینکڑوں کارخانوں میں ہزاروں کاریگر فرنیچر کی صنعت سے جڑے ہوئے ہیں۔ ان میں کارپینٹر سے لیکر پالش کرنے والے کاریگر اور مزدور شامل ہیں۔

ویڈیو

چھوٹے کارخانوں میں بھی کم از کم ایک درجن افراد کام کرتے ہیں۔ یہ لوگ کن حالات میں کام کرتے ہیں، ان کی صحت اور تحفظ کا کتنا خیال رکھا جاتا ہے، حکومت سے انہیں کیا مراعات حاصل ہیں، یہ جاننے کی کوشش کی تو حیران کن حقائق سامنے آئے۔ غیر منظم سیکٹر میں سرگرم سماجی جہد کاروں کا کہنا ہے کہ حکومت سے انہیں کوئی مراعات حاصل نہیں ہے۔

Furniture artisans are forced to live in poverty
فرنیچر کے کاریگر

کورونا وبا نے سب کچھ بدل کر رکھ دیا ہے۔ ہر طرف مہنگائی کی مار ہے لیکن ان محنت کشوں کو برسوں سے چل رہے طے شدہ معاوضے میں ہی گزارا کرنا ہے۔ انہیں نہ میڈیکل کی سہولت ہے، نہ بچوں کی تعلیم کا انتظام اور نہ ہی کوئی لیبر کارڈ۔ ان محنت کشوں کا سارا انحصار مالک پر ہوتا ہے۔ روزمرہ کی ضروریات تو کسی طرح پوری ہو جاتی ہے لیکن دیگر کاموں کے لیے انہیں قرض کے سوا کوئی چارہ نہیں بچتا۔

Furniture artisans are forced to live in poverty
فرنیچر کے کاریگر

غیر منظم شعبے میں اپنی زندگیاں کھپانے والے ان ہنرمندوں کی یہ کڑوی سچائی ہے، جن حالات میں یہ جینے پر مجبور ہیں، اس کا تصور ہی محال ہے لیکن دو وقت کی روٹی کی آس انہیں کچھ اور کرنے کی مہلت نہیں دیتی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.