شانگس میں لوگ سڑکوں پہ بناء ماسک کے گھوم رہے ہیں، حیرت کی بات تو یہ ہے کہ دوا فروش اور محکمہ صحت سے وابستہ افراد اور ڈاکٹر صاحبان بھی اسپتالوں میں مریضوں کا علاج و معالجہ کرتے وقت بنا ماسک، بنا ہینڈ گلوز اور پی پی ای کٹس کے دکھائی دے رہے ہیں اور انتظامیہ بھی تماشائی بنی ہوئی ہے۔
اگرچہ اسکول، سرکاری و نجی دفاتر، مساجد، بہت سے پارک اور جِم کلب تو یقیناً بند پڑے ہیں لیکن یہ اقدامات اس وبا سے بچنے کے لیے ناکافی ہیں۔ اور چند لوگ اس خیال کا اظہار کر رہے ہیں کہ کورونا وائرس کی وبا کو روکنے کا واحد مؤثر طریقہ کرفیو کا نفاذ اور جبری سماجی علیحدگی ہے، لوگوں کو چاہیے کہ اس کورونا وائرس کو ہرانے کے لیے سرکاری احکامات پر عمل کریں اور انتظامیہ کے لیے بھی ایسے علاقوں میں لاک ڈاؤن میں سختی کرنا چاہیے۔ تاکہ کووڈ 19 کے مزید پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے جب اعلیٰ حکام سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تاہم رابطہ نہیں ہوسکا۔