ETV Bharat / city

کشمیر وادی کے باورچی مختلف مسائل کے سبب بے روزگار

وادیٔ کشمیر میں گزشتہ تین برسوں کے دوران لوگوں کو اقتصادی طور پر کافی نقصان کا سامنا رہا، اس کے سبب یہاں کے کئی شعبے بری طرح متاثر ہوئے ہیں، جن میں باورچی بھی سرِفہرست ہیں۔

وادی کے باورچی مختلف مسائل کے سبب بے روزگار
وادی کے باورچی مختلف مسائل کے سبب بے روزگار
author img

By

Published : Sep 9, 2021, 5:06 PM IST

Updated : Sep 9, 2021, 5:39 PM IST

جموں و کشمیر کی عوام گزشتہ تین برسوں سے مختلف مسائل سے دوچار رہنے کے سبب شادی بیاہ ودیگر تقریبات مختصر طریقے سے ہی انجام دے رہے ہیں، جس کی وجہ سے یہاں کے باورچیوں کے روزگار پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

کشمیر وادی کے باورچی مختلف مسائل کے سبب بے روزگار

اس کی وجہ سے باورچیوں کو کافی دقتوں کا سامنا ہے کئی باورچی اس اُمید میں ہیں کہ کب کورونا وائرس کا پھیلاؤ ختم ہو اور لوگ پھر سے شادی بیاہ کی تقاریب اپنے روایتی طریقے سے انجام دیں۔ تاکہ ان باورچیوں کو پہلے کی ہی طرح کام ملیں۔

کورونا وبا کے پیش نظر انتظامیہ نے شادی بیاہ تقاریب سے متعلق ایک حکمنامہ جاری کیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ کووڈ کے دوران ہونے والی شادی بیاہ کی تقاریب میں زیادہ سے زیادہ پچاس لوگ ہی شریک ہوسکتے ہیں۔

باورچیوں کے ضلع چیئرمین نذیر احمد صوفی کا کہنا ہے کہ 'کشمیر کے باورچیوں کو کام نہ ملنے کے سبب ان دنوں کافی مشکلات کا سامنا ہے، انہوں نے کہا کہ اس وقت تقریباً 7,5000 باورچی بے روزگار ہوچکے ہیں۔ کیونکہ کورونا گائڈ لائنز کی وجہ سے ان دنوں شادی بیاہ کی تقریبات مختصر انداز میں ہی منعقد کی جارہی ہیں۔ مقامی لوگوں کے مطابق تین برس قبل کشمیر میں شادیوں کی تقریب میں سینکڑوں کی تعداد میں مہمان شریک ہوتے تھے۔

وادیٔ کشمیر میں گزشتہ تین برس کے دوران لوگوں کو اقتصادی طور پر بھی کافی نقصان کا سامنا ہے، ساتھ یہاں کئی ایسے شعبے ہیں جو بری طرح متاثر ہوئے ہیں، جن میں باورچی بھی سرفہرست ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے میں انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ ایسے لوگوں کو مالی مدد فراہم کرے۔

مزید پڑھیں: ٹنگمرک سے پنگونگ ٹسو لیک تک سائیکل پر سفر

آپ کو بتاتا چلوں کہ وادی میں شادی بیاہ کی تقریب کا اپنا ایک منفرد انداز ہوتا ہے، اس موقع پر مہمانوں کے لیے مختلف پکوان تیار کیے جاتے ہیں، جن میں خاص طور پر روایتی پکوان کشمیری وازوان ہے۔

کشمیری وازوان کو تیار کرنے کے لئے یہاں کے باورچیوں کا کافی اہم رول رہتا ہے اور یہ عام کہاوت بھی ہے کہ وازوان کے بنا یہاں کی شادیاں ادھوری سمجھی جاتی ہیں۔

جموں و کشمیر کی عوام گزشتہ تین برسوں سے مختلف مسائل سے دوچار رہنے کے سبب شادی بیاہ ودیگر تقریبات مختصر طریقے سے ہی انجام دے رہے ہیں، جس کی وجہ سے یہاں کے باورچیوں کے روزگار پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

کشمیر وادی کے باورچی مختلف مسائل کے سبب بے روزگار

اس کی وجہ سے باورچیوں کو کافی دقتوں کا سامنا ہے کئی باورچی اس اُمید میں ہیں کہ کب کورونا وائرس کا پھیلاؤ ختم ہو اور لوگ پھر سے شادی بیاہ کی تقاریب اپنے روایتی طریقے سے انجام دیں۔ تاکہ ان باورچیوں کو پہلے کی ہی طرح کام ملیں۔

کورونا وبا کے پیش نظر انتظامیہ نے شادی بیاہ تقاریب سے متعلق ایک حکمنامہ جاری کیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ کووڈ کے دوران ہونے والی شادی بیاہ کی تقاریب میں زیادہ سے زیادہ پچاس لوگ ہی شریک ہوسکتے ہیں۔

باورچیوں کے ضلع چیئرمین نذیر احمد صوفی کا کہنا ہے کہ 'کشمیر کے باورچیوں کو کام نہ ملنے کے سبب ان دنوں کافی مشکلات کا سامنا ہے، انہوں نے کہا کہ اس وقت تقریباً 7,5000 باورچی بے روزگار ہوچکے ہیں۔ کیونکہ کورونا گائڈ لائنز کی وجہ سے ان دنوں شادی بیاہ کی تقریبات مختصر انداز میں ہی منعقد کی جارہی ہیں۔ مقامی لوگوں کے مطابق تین برس قبل کشمیر میں شادیوں کی تقریب میں سینکڑوں کی تعداد میں مہمان شریک ہوتے تھے۔

وادیٔ کشمیر میں گزشتہ تین برس کے دوران لوگوں کو اقتصادی طور پر بھی کافی نقصان کا سامنا ہے، ساتھ یہاں کئی ایسے شعبے ہیں جو بری طرح متاثر ہوئے ہیں، جن میں باورچی بھی سرفہرست ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے میں انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ ایسے لوگوں کو مالی مدد فراہم کرے۔

مزید پڑھیں: ٹنگمرک سے پنگونگ ٹسو لیک تک سائیکل پر سفر

آپ کو بتاتا چلوں کہ وادی میں شادی بیاہ کی تقریب کا اپنا ایک منفرد انداز ہوتا ہے، اس موقع پر مہمانوں کے لیے مختلف پکوان تیار کیے جاتے ہیں، جن میں خاص طور پر روایتی پکوان کشمیری وازوان ہے۔

کشمیری وازوان کو تیار کرنے کے لئے یہاں کے باورچیوں کا کافی اہم رول رہتا ہے اور یہ عام کہاوت بھی ہے کہ وازوان کے بنا یہاں کی شادیاں ادھوری سمجھی جاتی ہیں۔

Last Updated : Sep 9, 2021, 5:39 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.