ڈرائیور کی شناخت نور محمد ڈار کے طور پر ہوئی ہے جو زردی پورہ اورنھل بجبہارہ کے ہی رہنے والے ہیں۔
پتھراؤ کرنے والوں نے اس ٹرک کو سکیورٹی فورسز کی گاڑی سمجھ کر پتھراؤ کیا۔ پتھراؤ میں ڈرائیور کے سر پر چوٹ لگی۔
ڈرائیور کو فوری طور پر قریب کے ہی ہسپتال پہنچایا گیا جہاں سے اسے ایس کے آئی ایم ایس صورہ منتقل کردیا گیا۔ تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
پتھراؤ کرنے والے کی شناخت کرکے اسے گرفتار کرلیا گیا ہے۔ اس کے خلاف پولیس تھانہ بجبہارہ میں قتل کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
کچھ روز قبل شہر سری نگر میں پتھراؤ کے واقعے میں ایک بچی شدید زخمی ہوگئی تھی۔ اس معاملے میں بھی ایک مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ پانچ اگست کو جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد وادی کشمیر میں موبائل انٹرنیٹ، براڈ بینڈ، کیبل ٹیلی ویژن اور تمام مواصلاتی رابطے کو بند کر دیا گیا تھا۔
جموں و کشمیر سے دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد 22ویں روز بھی امنتاعی احکامات ہنوز جاری ہیں۔ مواصلاتی نظام پر پابندیاں عائد ہیں جبکہ وادی کے متعدد مقامات پر فورسز کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہیں۔
مرکزی حکومت کے اس فیصلے کے خلاف وادی میں غم و غصہ ہے۔