پارک کو خوبصورت انداز میں سجایا گیا ہے۔ پارک میں رنگ برنگے پھولوں سے اس کی خوبصورتی دو بالہ ہو گئی ہے۔
پارک کے بغل میں دکاندار مشہور کشمیری قہوہ بھی فروخت کرتے ہیں اور خاص طور پر غیر مقامی سیاح کشمیری قہوہ (kashmiri kehwa) نوش کرکے سفر کو یاد گار بناتے ہیں۔
اکڑ پارک کے پاس ٹراوٹ مچھلیوں کا ایک فارم بھی موجود ہے جہاں سے سیاح مچھلیاں خریدتے ہیں۔
پہلگام سے آنے والے سیاح اس پارک میں رکنے کو مجبور ہوتے ہیں اور پارک میں حیسن لمحات کیمرے میں عکس بند کرتے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے جاوید احمد نے کہا کہ اگر پارک میں سیاحوں کے آنے سے رونق لوٹ آئی ہے۔ کووڈ-19 کے بعد آج اکڑ میں کاروبار کسی حد تک بحال ہو گیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ مرد، خواتین اور بچوں سمیت مقامی اور بیرونی سیاح اکڑ پارک میں لطف اندوز ہو رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:
قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر ٹورزم ڈپارٹمنٹ کی جانب سے تیار کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق 'سنہ 2021 کے پہلے تین ماہ میں وادی میں کل 92913 سیاح آئے تھے۔ ان میں 354 غیر ملکی ہیں جبکہ 92559 ملکی تھے۔'
اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ سیاح مارچ کے مہینے میں وادی آئے تھے۔ مارچ میں کل 47593 سیاح وادی آئے، جن میں 47453 ملکی ہیں جبکہ 140 غیر ملکی تھے۔ وہیں، جنوری کے مہینے میں 19102 سیاح یہاں آئے، جن میں 19042 ملکی اور 60 غیر ملکی تھے۔ فروری مہینے کی بات کریں تو کل سیاح 26218 تھے جن میں 154 غیر ملکی تھے جبکہ دیگر 26064 ملکی تھے۔