موسم شروع ہوتے ہیں میوہ باغات میں درختوں کو موسم کے منفی اثرات سے بچانے کے لیے دوائیوں کا چھڑکاؤ کیا جاتا ہے۔
یہاں کے باغ مالکان و دیگر زمیندار دائیوں کا چھڑکاؤ کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔
دوائیوں کے چھڑکنے کی وجہ سے درختوں کی چھال بھی مضبوط ہوتی ہے۔
باغ مالکان کے مطابق یہ چھڑکاؤ بے حد ضروری ہوتا ہے لیکن اس کے لئے کھلی دھوپ کا ہونا بے حد ضروری ہے۔
ساتھ ہی درختوں میں نئی جان آنے سے قبل ہی کیا جانا چاہیے۔
چونکہ یہاں کے باغ مالکان کی آمدنی کا واحد ذریعہ یہی صنعت ہے، جس کی وجہ سے اس کام کو یہاں کے لوگ بڑی خوشی و دلچسپی کے ساتھ کرتے ہیں اور گھر کے بیشتر افراد باغات میں موجود رہتے ہیں۔
یہ صنعت کشمیری معیشت کی ریڑھ کی ہڈی مانی جاتی ہے اور روز بروز اس صنعت سے منسلک زمینداروں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔
گذشتہ برس نومبر میں اچانک بن موسم برف باری کے سبب یہاں کے بیشتر باغات کو زبردست نقصان ہوا تھا۔ جس سے زمیندار کافی مایوس ہوئے تھے۔