اس سلسلہ میں ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا جس میں ایک خاتون نے الزام لگایا کہ ان کے نوزائیدہ بچے کی چھوٹی انگلی زخمی ہوگئی جسے شیر باغ میں واقع ایم سی سی ایچ ہسپتال میں شریک کیا گیا تھا جہاں چوہوں نے اس کی انگلی کتردی ہے۔
واقعہ کے بعد خاتون سے کہا گیا کہ وہ اپنے بچے کو اینٹی ریبیز دینے کے لیے جی ایم سی اننت ناگ لے جائے تاکہ کسی انفیکشن کے امکان سے بچا جاسکے۔ تیمارداروں نے الزام لگایا کہ ایم سی سی ایچ میں بڑی تعداد میں بڑے بڑے چوہے موجود ہیں جس کی وجہ سے مریضوں کے علاوہ ان کے ساتھ رہنے والوں کو بھی کافی مشکلات پیش آرہی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ ہسپتال میں صفائی پر توجہ نہیں دی جارہی ہے جس کی وجہ سے مزید چوہے اور انفیکشن پھیلنے کا خطرہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 'جموں و کشمیر کے سیاسی استحصال کو ختم کرنے کی ضرورت'
ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ عمارتیں کافی پرانی ہے اور جگہ کی کافی قلت ہے۔ یہاں چوہوں سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے ایک نجی کمپنی کی خدمات حاصل کی گئیں، لہٰذا جلد ہی اس پر کام شروع ہوجائے گا اور ہسپتال کی عمارت کو مکمل طور پر چوہوں سے پاک کیا جائے گا۔